گلگت بلتستان

گلگت شہر میں بچوں کا قتل تشویش ناک ہے، جمعیت علماء اسلام

جمعیت علماء اسلام گلگت کے سیکریٹری اطلاعات مولانا رحمت اللہ سراجی اور ان کے وفد نے مظلوم خاندان حسنین کے اہل خانہ سے تعزیت کے دوران میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گلگت شہر میں معصوم بچوں کے سفاکانہ اور وحشیانہ قتل تشویش ناک کے سلسلے میں حکومت اور انتظامیہ غفلت کی مرتکب ہورہی ہے۔اس سے پہلے اس طرح کے واقعات پر سستی اور غفلت کے بھیانک نتائج سامنے آرہے ہیں۔معاشرے میں سزا و جزا کے نظام میں کمزوری کے باعث روز افزوں جرائم میں اضافہ ہورہا ہے۔اسلامی قوانین اور تعزیرات اسلام پر عمل در آمد ہی تمام معاشرتی برائیوں اور جرائم کے مکمل خاتمے کا ذریعہ ہے۔اس وقت معاشرہ جن خرابیوں اور برائیوں میں مبتلا ہے ہر شخص ان کے مذموم اثرات سے پریشان ہیں اور ہر حساس دل انسان خون کا آنسو رو رہا ہے۔ اگر غور کیا جائے تو معاشرے کی بے راہ روی خود بخود پیدا نہیں ہوئی بلکہ اس کو لانے میں معاشرے کے اپنا ہاتھ بھی ملوث ہے۔اگر والدین اپنے اولاد کو اس تعلیم و تربیت سے آراستہ رکھتے جو ہمارے بڑوں نے اپنے بچوں کو دے رکھا تھا تو یقیناًمعاشرہ اتنا خراب نہ ہوتا۔انہوں نے میڈیا سے مذید گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ معصوم حسنین کی مظلومانہ شہادت سے کربلا کے ننھے معصوم اور جنت کا پھول حضرت علی اصغر کی یاد تازہ ہوگئی جہاں وقت کے ظالم حکمرانوں نے طاقت کے گمنڈ میں معصوم حضرت علی اصغر کے پھول جیسے جسم کو تیروں سے چھلنی کیا تھا۔انہوں نے کہا تھا کہ معصوم بچوں کا قتل اور معاشرے میں بڑھتے ہوئے جرائم حکومت ،اعلی انتظامیہ،عدلیہ اور سول سوسائٹی کیلئے ٹسٹ کیس ہے۔حکومت آئندہ ایسے شرمناک واقعات کے تدارک کیلئے حکومت ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کریں اور گرفتار ملزمان کو چائلڈ پروٹیکشن ایکٹ کے تحت سخت سے سخت سزا دی جائے اور غم ذدہ خاندان کیلئے حکومت پیکیج کا اعلان کریں۔انہوں نے کہا کہ جمعیت علمائے اسلام غم ذدہ خاندان کے غم میں برابر کے شریک ہے۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button