ہنزہ نگر کے عوام کو لڑا کر حقوق سے محروم رکھنے کی سازش ناکام ہوگئی، عوامی ایکشن کمیٹی
ہنزہ نگر ( بیورو رپورٹ) عوامی ایکشن کمیٹی ہنزہ نگر کے مزکزی اکابرین کا اہنگامی اجلاس شیخ شبیر حکمی کی زیر صدرات منعقد ہوا جس میں آٹھویں محرام الحرام کو پیدا ہونے واللی بد مزگی کے حوالے سے تفصیلی بحث کی گئی۔ اور اس نتیجے پر پہنچا گیا کہ گندم سبسڈی تحریک جس میں ہنزہ نگرکے باشندوں کا اہم کردار رہا ہے، سے خائف ہو کر حکومت اُ وچھے ہتھکنڈوں پر اتر آئی ہے اور ہنزہ نگر کے عوام کو آپس میں لڑا کر مزید حقوق سے محروم رکھنا چاہتی ہے۔ جبکہ ہنزہ نگر میں مذہبی منافرت کا کوئی وجود نہیں ہے ۔
اجلاس میں مزید کہا کہ جلوس کا ایشو کوئی بڑا نہیں وہ بات چیت کے زرئعے حل ہوسکتا ہے۔ امام حسین علیہ سلام سے ہر کوئی عقیدت رکھتا ہے اس کو مذہبی ایشو نہ بنایا جائے۔ انقلاب کربلا ہمیں آپش میں اتحا داور حق ھاصل کرنے کے لئے جدوجہد کرنے کا درس دیتا ہے اور گلگت بلتستان کے حقوق کا معاملہ ہمارے لئے انتہائی اہم ہے۔
اجلا س میں مزید کہا گیا کہ گزشتہ دنوں وزیر اعظم پاکستان نے اربوں ڈالر کے معاہدے کیے لیکن گلگت بلتستان کے باشندوں کے حقوق کو یکسر نظر انداز کیا گیا۔ اگر گلگت بلتستان کے عوام آپس میں الجھتے رہیں اور حقوق کیلئے ابھی سے آواز بلند نہ کی تو مستقبل میں اس علاقے سے تجارتی مال گزرے گا مگر علاقے کے عوام پائی پائی کو ترس جائینگے۔ لہذا عوامی ایکشن کمیٹی عوام الناس سے پرامن متحدد اور ہوشیار رہنے کی پر زور اپیل کرتی ہے۔ عوامی ایکشن کمیٹی کو ناکام کرنے کیلئے کفیہ ایجنساں اور غیر مقامی بیوروکریسی کردار ادا کر رہی ہے۔ عوامی ایکشن کمٹی جہاں بھی ہو اپنی محنتوں کو کھبی رائیگا نہیں ہونے دینگے۔اور اس نفرت کی سیاست کو ناکام کرکے محبت کے ماحول پید اکرنے میں بھرپور کردار ادا کریگی۔