چترال(بشیر حسین آزاد) آل پرائمری ٹیچرز ایسوسی ایشن چترال کے ضلعی صدر محمداشرف ، جنرل سیکرٹری محمد جمیل الدین اور صوبائی نائب صدر APTA مختار احمد نے ایک اخباری بیان کے ذریعے حکومت صوبہ KPK اور محکمہ تعلیم کے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ پرائمری ایجوکیشن میں خواتین اساتذہ کی حالیہ ایڈجسٹمنٹ کی وجہ سے چترال کے فیمل پرائمری ایجوکیشن بُری طرح متاثر ہوا ہے۔50 فیصد خواتین اساتذہ ایڈجسٹمنٹ پالیسی کی وجہ سے دور دراز پہاڑی علاقوں میں ایڈجسٹ کی جا چکی ہیں جسکی وجہ سے تعلیم کا ماحول بُری طرح متاثر ہونے کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے۔ کیونکہ خواتین اساتذہ دشوارگزار پہاڑی علاقوں میں خدمات سر انجام دینے کے متحمل نہیں ہو سکتں۔
انہوں نے اخباری بیان میں کہا کہ فوری طور پر ایڈجسٹمنٹ پالیسی میں کم از کم چترال کے لئے نرمی پیدا کی جا ئے۔تا کہ تعلیمی ماحول کو متاثر ہونے سے بچایا جا سکے۔ ایڈجسٹمنٹ پالیسی میں نر می پیدا نہ کرنے کی صورت میں چترال کے پرائمری اساتذہ احتجاج کرنے پر مجبور ہونگے۔ جسکی تمام تر ذمہ داری موجودہ صوبائی حکومت اور محکمہ تعلیم کے اعلیٰ حکام کو تسلیم کرنا ہوگا۔
Sep 11, 2020Comments Off on جامعہ کراچی میں طالبات کے ہاسٹلز بند رکھنے کا فیصلہ دور افتادہ خطوں کی طالبات کو تعلیم سے دور رکھنے کے مترادف ہے. این ایس ایف گلگت بلتستان