ناروے حکومت سے CIADP سیکنڈ فیز کی منظوری کا مطالبہ۔ ایل ایس اوز چترال
چترال (بشیر حسین آزاد) ضلع چترال کے مختلف یونین کونسلوں میں ترقیاتی کام کرنے والے معاون اداروں (ایل ایس اوز) کے نمائندگا ن نے حکومت ناروے سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ چترال میں ترقیاتی کاموں کے لئے چھ سال پہلے شروع کردہ چترال انٹگریٹڈ ایریا ڈیویلپمنٹ پروگرام (سی آئی اے ڈی پی) کی سیکنڈ فیز کی بھی منظوری دی جائے تاکہ اس پسماندہ ضلعے سے غربت اور پسماندگی کا خاتمہ ہوسکے۔
پیر کے روز چترال پریس کلب میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مختلف ایل ایس اوز کے نمائندگان انجینئر محمد ایوب، مدثر الملک ،ظفراللہ پرواز، اسفندیا ر خان، سفیر اللہ، محمد ظہیرالدین اور دوسروں نے کہا کہ نارویجن حکومت کی فنڈز سے شروع کردہ پراجیکٹ سی آئی اے ڈی پی نے گزشتہ چھ سالوں کے دوران ترقیاتی کاموں کا جال بچھانے میں ایک قابل تقلید مثال قائم کی ہے جس سے غربت میں کمی لانے اور انفراسٹرکچر کی بہتری میں نمایان کامیابی ہوئی ہے۔
اس پراجیکٹ کی فیز ون کااختتام ہورہا ہے لیکن پچاس کروڑ روپے سے ذیادہ کی ایک خطیر رقم اب بھی موجود ہیں جسے دوسرے فیز میں استعمال کیا جاسکتا ہے
اُنہوں نے کہاکہ اس پراجیکٹ کی فیز ون کااختتام ہورہا ہے لیکن پچاس کروڑ روپے سے ذیادہ کی ایک خطیر رقم اب بھی موجود ہیں جسے دوسرے فیز میں استعمال کیا جاسکتا ہے۔ اُنہونے چترال میں ترقیاتی پراجیکٹ شروع کرنے پر ناروے حکومت اور ناروے کے عوام کا خصوصی شکریہ ادا کرتے ہوئے اسے چترالی عوام کے لئے ایک انمول تخفہ قرار دیا۔
نمایندوں نے مرکزی اور صوبائی حکومتوں سے بھی مطالبہ کیا کہ ترقی کا تسلسل برقرار رکھنے اور ضلح کے باقیماندہ آٹھ یونین کونسلوں میں بھی کام شروع کرنے کے لئے سی آئی اے ڈی پی کے فیز ٹو کی منظوری میں اپنا کردار ادا کریں ۔ چترال کے ایم این اے اور ایم پی ایز سے بھی اس مسئلے کو ترجیحی بنیادوں پر اٹھانے کا مطالبہ کیا گیا۔