سیاست
گلگت بلتستان انتخابات میں دھاندلی برداشت نہیں کی جائیگی، ڈاکٹر عباس استوری
استور(ابرارحُسین/عابد پروانہ) گلگت بلتستان نیشنل مومنٹ کے چیرمین و امیدوار قانون ساز اسمبلی گلگت بلتستان استور حلقہ 1 ڈاکٹر عباس نے کہا کہ آنے والے انتخابات میں کسی قسم کی کوئی دھندلی برداش نہیں کی جائے گی نگراں حکومت کو چاہئے تھا کہ وزراء کا چناو میرٹ اورقانون کے مطابق کرتے لیکن ایسا نہیں کیاگیا وفاقی حکومت کی بے جا مداخلت کی وجہ سے نگراں سیٹ اپ بھی متنازعہ بنایاگیاآنے والے انتخابات کسی صورت شفاف نہیں ہو سکتے۔ جبکہ آنے والے الیکشن مئی میں منعقد نہیں کئے جا سکتے کیونکہ گلگت بلتستان کا ہر فرد جانتا ہے کہ مئی کے مہینے میں گلگت بلتستان کے تقریبا علاقے برف سے ڈھکے ہوتے ہیں جس کی وجہ سے الیکشن ممکن ہی نہیں تو کس طرح الیکشن مئی میں کروانے کی باتیں کی جا رہی ہیں ۔ڈاکٹر عباس نے کہا کہ کچھ لوگ سوچی سمجھی سازش کے تحت عوامی حقوق پر ڈھاکہ ڈالنا چاہتے ہیں عوام کے پاس ایک ووٹ ہی ہوتا ہے جس سے وہ اپنے مستقبل کا فیصلہ کر سکتے ہیں مگر اب اس سے بھی دور رکھنے کی کوشش کی جا رہی ہے جو کسی صورت قابل قبول نہیں ۔ مفاد پرست عناصر اپنے ایسے مقاصد میں کسی بھی صورت پر کامیاب نہیں ہونگے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ الیکشن کے لئے گلگت بلتستان میں سب سے مناسب ٹائم ستمبر ،اکتوبر کا ہے تا کہ اس ٹائم سب کو ووٹ کا حق استعمال کرنے میں کوئی دشواری نہیں ہو گی اور الیکشن کی شفافیت بھی نظر آئے گی۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سیاستدانوں نے عوام کو ہمیشہ ان کے حقوق سے دور رکھا اسی وجہ سے آج استور میں دن بہ دن غربت اور پسماندگی بڑھتی جا رہی ہے استور میں تعلیم صحت سمیت تمام امور کی خستہ حالی ان کا منہ بوتا ثبوت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے تبدیلی کا اور عوام بھی سمجھ چکی ہے کون انکا حامی ہے اور کون انکے مستقبل کے لئے جہدوجہد کر سکتا ہے یہ فیصلہ اب خود عوام کریگی۔ انہوں نے مذید کہا کہ استور دیامر ڈویژنل سیٹ اپ کو متنازعہ بنانے کی کوشش نکی جا رہی ہے جبکہ استور اور دیا مر کی آبادی اور جگہ کے مناسبت سے بونجی میں ڈویژنل سیٹ اپ ہیڈ کوارٹر بنایا جائے ۔ دونوں اضلاع کے لئے موزو ترین ہیڈ کوارٹر ہے۔