گورنر شپ اور فرقوں کی لڑائی سے نکل کر اجتماعی قومی پالیسی ترتیب دینے کی ضرورت ہے، اکرام اللہ بیگ جمال
ہنزہ نگر (بیورو رپورٹ) ہنزہ کے ترقی پسند رہنما اکرام اللہ جمال نے گلگت بلتستان کی سیاسی صورت حال پر بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ زاد روس اور برطانیہ کی سرد جنگ میں سابق ریاست ہنزہ کا گراف بہت اونچا یو تھا۔ اور اب امریکہ چین کا تجارتی جنگ بھارت میں امریکی صدر اوبامہ کا دورے کے بعد شدت اختیار کر جائی گی۔ گلگت بلتستان کے عوام کو اپنی جانی انسانی حقوق سے توجہ ہٹانے کی تڈ بیرے کر جائیگے۔ بلخصوص ہنزہ نگر کے عوام میں مذہبی سیاسی اختلافات کو پروان چڑھائے نگے کنونکہ سابق ریاستوں کی ذمینی اہمیت پھر سے بڑھ گئی ہے۔ انھوں نے مزیدکہا کہ گورنر شب اور مذہب کے جھکڑوں سے نکل کر قومی اجتماعی پالیسی سازی ترتیب دینے کی ضرورت ہے ۔ صوبائی نما اسمبلی میں خود نمائی کے بجائے صابائی خود مختاری پر زور دینا ہوگا۔ گندم کے دانے نے گلگت بلتستان کے بکھیرے قومی موتیوں کا ہار بنا تو دیا جلاو گھیراو اور فتنہ فساد کے آگ سے نیا نسل کو بچا کر روشن مستقبل کے راہوں پر گامزان کر دیا ہے۔ عوامی ایکشن کمیٹی کے مرکزی اکابرین پر بھاری ذمہ داری ہے کہ خوش آمدیوں سے ہشیار رہ کر قوم کی رہنمائی کرے ۔ خصوصاً ہنزہ نگر کے عوام اندرونی چھوٹے اختلافات کو بلائی طاق رکھ کر قومی اجتماعات کو ترججی دینا ہے تاکہ بیرونی دشمن کا عزائم خاک میں ملا سکیں اور گلگت بلتستان کے معدنیات کی حفاظت کر سکے۔