محکمہ اوقاف کے ملازمین کے ساتھ ظلم و زیادتی کا سلسلہ بند کیا جائے۔رحمت الہیٰ سابق یونین ناظم
چترال (بشیر حسین آزاد ) سابق ناظم یونین کونسل ایون رحمت الہی نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے ۔ کہ محکمہ اوقاف کے ملازمین جو کہ انتہائی مشکل حالات میں زندگی گزار رہے ہیں ۔ کے ساتھ مزید ظلم و زیادتی کا سلسلہ بند کیا جائے ۔ اپنے ایک اخباری بیان میں انہوں نے کہا ۔ کہ مساجد کے امام اور خادم ہمیشہ خانہ خدا کی صفائی اور حفاظت پر مامور ہیں ۔ اس کے باوجود انہیں دوسرے سرکاری ملازمین کی طرح بنگلے اور کوارٹر کی سہولت میسر نہیں ۔ وہ اپنی مجبوری کی بنا پر مسجد کے احاطے میں معمولی کمروں میں وقت گزار رہے ہیں ۔ اس کے با وجود محکمہ اوقاف کی طرف سے اُن کی محدود تنخواہوں سے کمرے کیلئے کٹوتی کرنا ظلم اور زیادتی کی انتہا ہے ۔ اور یہ دانستہ طور پر مساجد کی خدمت میں خلل ڈالنے کی مذموم کو شش ہے ۔ انہوں تحریک انصاف کی صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا ۔ کہ محکمہ اوقاف کے مساجد کی خطیبوں اور خادموں کی تنخواہوں سے کٹوتی کا سلسلہ ختم کرکے ان افراد کے خاندانوں کو دال روٹی سے اپنی بھوک مٹانے کا موقع فراہم کریں ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ تمام سرکاری ملازمین مختلف قسم کی مراعات حکومت سے حاصل کرتے ہیں ۔ جبکہ اوقاف کے ملازمین ان مراعات سے یکسر محروم ہیں ۔ آئمہ مساجد اور خدام کو سہولت دینے کی بجائے کمرے کے کرایے کے نام پر تنخواہ سے کٹوتی کرنا اُن کی بد دعاؤں کو دعوت دینے کے مترادف ہے ۔ انہوں نے فوری طور پر تنخواہ کٹوتی بند کرنے کا مطالبہ کیا ۔