چترال میں فوکس پاکستان کے تعاون سے قدرتی آفات کے خطرات کم کرنے کا فورم کا قیام عمل میں لایا گیا ہے
چترال ( بشیر حسین آزاد ) قدرتی آفات کے موقع پر نقصانات کو کم سے کم کرنے ،لوگوں میں آفات سے متعلق آگہی پیدا کرنے اور ایسے موقع پر حکومت سے تعاون اور مدد کرکے امداد ی کاروائیوں اور بحالی کے کاموں کو بہتر بنانے کی غرض سے فوکس ہیومنٹرین اسسٹنس کی کوششوں سے ڈیزاسٹر رسک ریڈکشن فورم کا قیام عمل میں لایا گیا ہے ۔ جس کا پہلا اجلاس چیرمین ڈی آر آر ایف ریجنل پروگرام منیجر فوکس امیر محمد کی زیر صدارت اُن کے آفس میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں اُن غیر سرکاری اداروں کی فہرست تیار کی گئی ۔جو قدرتی آفات میں بالواسط یا بلا واسطہ طور پر حکومت اور عوام کے ساتھ مدد میں کردار ادا کرتے ہیں ۔ جن میں این جی اوز ، لوکل سپورٹ آرگنائزیشنز اور سول سوسائٹی آرگنائزیشنز شامل ہیں ۔ اجلاس میں نیشنل لیول کے TORکا جائزہ لیا گیا ۔ اور اس امر کا اظہار کیا گیا ۔ کہ اس سے استفادہ کرتے ہوئے چترال کے حالات اور مسائل کے مطابق ا یسی جامع دستاویز تیار کی جائے گی ۔ جس سے چترال کی کمیونٹی کیلئے بروقت امداد کی فراہمی اور مسائل کے تیز تر حل ممکن ہوں ۔ اور یہ دستاویز ڈسٹرکٹ ڈیزاسٹر منیجمنٹ کو سپورٹ کرنے کے ساتھ ساتھ اُن کے کام میں آسانیاں اور تیزی پیدا کرنے میں مدد گا ر ہو ۔ اجلاس میں دستا ویز کی تیاری کیلئے چھ رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی ۔جس کیلئے سنئیر آر پی ایم ہاشو فاونڈیشن سلطان محمود کو کوآرڈنیٹر مقرر کیا گیا ۔ جبکہ وائس چیرمین ڈی آر آر ایف غفوراحمد پاکستان ریڈ کریسنٹ سوسائٹی ، محمد کرم آر پی ایم آغاخان پلاننگ اینڈ بلڈنگ سروس پاکستان ،حمید احمد گلوف پراجیکٹ ،اورمحکم الدین صدر پریس کلب چترال کمیٹی کے ممبر ہوں گے ۔ جبکہ چیر مین کی حیثیت سے آر پی ایم امیر محمد کمیٹی کو دستاویز کی تیاری میں مدد فراہم کریں گے ۔ اس موقع پر اس بات کو انتہائی اہمیت دی گئی ۔ کہ چترال میں موسمیاتی تبدیلی میں زبردست تیزی آئی ہے ۔ جس کے اثرات سے بہت سے خدشات جنم لے چکے ہیں ۔ تاہم موجودہ صوبائی حکومت کی طرف سے شجر کاری کے سلسلے میں بیلین ٹریس سونامی(Billion Trees Tsunami 2015) مہم اور جنگلات کی کٹائی سے متعلق فیصلہ جات پر عملدر آمد سے ماحول میں بہتری آ سکتی ہے ۔ اجلاس میں اس امر کا اظہار کیا گیا ۔ کہ ڈی آر آر فورم مسائل کی نشاندہی کے بعد متعلقہ اداروں سے بالمشافہ رابطہ کاری کرکے اُن مسائل کے حل کیلئے متعلقہ اداروں کو اپنی خدمات پیش کرے گا ۔اور حکومت و مقامی ضلعی انتظامیہ کے ساتھ بھر پور تعاون کرکے مشکلات میں کمی لانے کی جدوجہد جاری رکھے گا ۔ فورم کا آیندہ اجلاس 27 مارچ کو ہاشو فاونڈیشن آفس بلچ چترال میں ہو گا ۔
ریفک کی سختی سے چیکنگ کی جاری ہے۔ہنزہ نگر کے مختلف بیریل پر ہنزہ نگر پولیس کے علاوہ گلگت سے بھاری تعداد میں پولیس تعینات کر دیا گیا ہے۔ مسافروں سے شناختی کارڈ طلب کرکے انفرادی شناخت کے بعد ضلع میں داخلے کی اجازت دی جارہی ہے جبکہ مشکوک اور غیر مقامی افراد کے ضلع میں داخلے پر مکمل پابندی عائد کردی گئی ہے۔عوامی حلقوں کی جانب سے پولیس کی اس کاروائی پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ علاقے میں امن امان قائم رکھنے کے لئے جو اقدامات اٹھائے گئے ہے وہ نہایت حوصلہ افزا ہے اور آئندہ بھی علاقے میں امن امان کے لئے ایسے اقدامات ضروری ہے۔عوامی حلقوں نے مزید کہا کہ اس کے لئے عوام کی جانب سے جو بھی تعاون درکار ہو بھر پور طریقے سے ضلع انتظامیہ کے ساتھ تعاون کرینگے۔