گلگت( فرمان کریم) عمائدین گوجال کا ایک اہم اجلاس گلگت میں سابق چیئرمین اطراب سرفراز شاہ زیر صدارت ہوا۔ جس گوجال کے عمائدین سمت یوتھ نے کثیر تعداد میں سرکت کی۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سرفراز شاہ، سابق ڈائریکٹر پلاننگ محمد مظفر، الوعظ محمد اسلم، رحمت اللہ بیگ، صدر پی ٹی آئی ہنزہ نگر عزیز احمد، فضل امین بیگ، عبدل عزیز اور دیگر نے کہا کہ ہنزہ نگر کی سب سے بڑی تحصیل گوجال کے لئے قانون ساز اسمبلی میں اضافی نشست ناگریز ہوچکا ہے۔ 30 ہزار آبادی ہونے کے باوجود یہاں کے عوام کو اضافی سیٹ نہ دینا عوام کے ساتھ زیادتی ہے۔ سابق حکومتوں نے ہنزہ گوجال کو نظرانداز کیا ہے۔ حکومت پاکستان کو سوست ڈرائی پورٹ سے سالانہ کروڑوں روپوں کی آمدنی ملتی ہے یہاں کے عوام پرامن اور محب وطں ہیں۔ پاکستان کے تین ہمسائیہ ممالک چین، تاجکستان اور افغانستان کی سرحدیں تحصیل گوجال سے ملتی ہے۔ انٹرنیشنل بارڈ پر مقیم یہاں کے عوام نے ہمیشہ پاکستان کی بقا اور سلامتی کوعزیز رکھا ہے۔ یہاں کے عوام اعلیٰ تعلیم یافتہ ہیں ۔ گوجال کے عوام نے ہر شعبے میں پاکستان کا نام روشن کیا ہے۔ ملک کی بقا کے لئے اپنی جانوں کا نظرانہ پیش کیا ہے اس کے باوجود حکومت عوام کو اُن کے جائز حقوق دینے کی بجائے پرامن عوام کو غدار کا لقب دے کر پابند سلاسل کیا ہے۔ مقررین نے مذید کہا کہ شاہراہ قراقرم جو پاک چین دوستی کی شہ رگ ہے۔
ہنز ہ گوجال کے عوام نے شاہراہ قراقرم کی تعمیر میں اپنی جائیداد کی قربانی دی ہے۔ آج ہماری قربانی کا صلہ مایوسی اور محرومی کی علاوہ کچھ نہیں دیا جارہا ہے۔ شاہراہ قراقرم کے معاوضے اب تک ادا نہ کرنے سے عوام مایوسی کا شکار ہوچکے ہیں۔ سانحہ عطا آباد کے بعد 30 ہزار آباد ی کو صحت ، تعلیم، ذریعہ آمد ورفت سمت دیگر مسائل کا سامنے ہے۔مشیعت مکمل طور پر تباہ ہو چکی ہے ۔عوام کے آمدنی کا واحد ذریعہ آلو کی پیداوار تھی ۔ لیکن گزشتہ پانچ سال سے آمد ورفت کا ذریعہ نہ ہونے سے عوام کی آمدنی کا ذریعہ بھی بند ہوچکی ہے۔ حکومت عوام کے نقصانات کا ازالہ کرنے میں ناکام ہوچکی ہے۔ ع
طاآباد متاثرین کے نام پر لوٹ مار کا بازار گرم کر رکھا تھا۔ مقررین نے مذید کہا کہ اب ہمارے جائز مطالبہ قانون ساز اسمبلی میں الگ نشست پر عمل درآمد کرکے عوام کے مایوسی کا ازالہ کرے ۔ بصورت دیگر ہنزہ گوجال میں الیکشن نہیں کرانے دینے گے۔اور اپنے جائز مطالبہ کے لئے اگر عالمی سطح پر ضرورت پڑی تو جانے کے لئے تیار ہیں۔