تعلیم

دیامر میں تعینات استانیاں گھر بیٹھے تنخواہ لے رہی ہیں، یا پھر دوسرے اضلاع میں مقیم ہیں، سابق صدر پیپلز یوتھ ونگ

چلاس(بیورورپورٹ) پیپلز یوتھ ونگ دیامر کے سابق صدر نور محمد نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ محکمہ ایجوکیشن دیامر کے اندر تعنات فیمل اساتذہ گھر بیٹھ کر تنخواہیں لے رہی ہیں ،اپنی جگہ پر متبادل خاتوں کو ڈیلی ویجیز پر پیسے دے کر خود گلگت اور دیگر اضلاع میں رہائیش پذیر ہیں ۔انہوں نے کہا کہ دیامر میں اس وقت 25سے زائد لیڈی ٹیچرز ایسی ہیں جو گلگت اور دیگر اضلاع میں بیٹھ کر محکمہ ایجوکیشن دیامر سے تنخواہیں لے رہی ہیں ۔اور مذکورہ لیڈی اساتذہ بڑے بڑے سرکاری افسران کی بیوئیں،بیٹیاں ،بہواور بہنیں ہیں ۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ ماہ چیف سیکرٹری نے دیامر میں گھر بیٹھ کر تنخواہیں لینے والی لیڈی اساتذہ کے خلاف ایکشن لیتے ہوئے انہیں اپنے اپنے ہوم سٹیشن میں حاضر ہونے کی ہدایت کردی تھی ،جس کے بعد کچھ اساتذہ چند دنوں بعد اپنے ہوم سٹیشن حاضر ہوکر پھر اپنے اپنے خاوند کے ہمراہ گلگت اور دیگر اضلاع میں اپنے گھروں کو چل دئے ہیں ۔انہوں نے چیف سیکرٹری اور سیکرٹری ایجوکیشن سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ نوٹس لیکر دیامر میں گھر بیٹھ کر تنخواہیں لینے والی لیڈی اساتذہ کے خلاف ایکشن لیں ، اور ان اساتذہ کو اپنے اپنے ہوم اسٹشنوں میں حاضر کروائیں ۔اور اُن آفسران کے خلاف بھی قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے جن کی کوتاہی اور لاپرواہی کی وجہ سے دیامر میں محکمہ تعلیم کا برا حال ہے ۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button