گلگت بلتستان رائٹرز فورم کے زیر اہتمام کراچی میں وخی زبان وادب پر سیمینارکا انعقاد
کراچی (نمائندہ خصوصی) گلگت بلتستان رائٹرز فورام کے زیر اہتمام گلگت بلتستان میں بولی جانے والی زبانوں پر سلسلہ وار پروگرام کا تیسرا مرحلہ وخی زبان و ادب (ماضی، حال اور مستقبل) کے عنوان سے 15 مارچ 2015 کو منعقد ہوا۔ سمینار کے شرکا سے سکالر جناب ناصر کریم مسافر نے وخی زبان کی تاریخ و ادب پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ وخی پاکستان کے صوبہ گلگت بلتستان کے علاقے وادی گوجال، وادی اشکومن اور وادی یاسین کے سرحدی علاقوں اور صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع چترال کی وادی بروغل میں بولی جانے والی زبان ہے۔
پاکستان کے علاوہ وخی زبان افغانستان کے صوبہ بدخشان، وخان، تاجکستان کے علاقے گورنو بدخشان اور چین کے صوبہ سنکیانگ کے سرحدی علاقوں میں بھی بولی جاتی ہے۔وخی کا شمار پامیری زبانوں کے گروہ میں ہوتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وخی زبان میں عصمت اللہ مشفق کی چالیس ہزار اشعار پر مبنی غیر مطبوعہ دیوان اہل وخی کیلئے سرمایہ ہے ۔ اس کے علاوہ انہوں نے نوجوان شاعر نذیر احمد بلبل، جنہیں وخی زبان میں شاعری کی پہلی کتاب شائع کروانے کا اعزاز حاصل ہے، معروف شاعر سیف الدین سیف، محقق اور زبان دان فضل امین بیگ، ماسٹر حقیقت علی، احمد جامی سخی اورافضل کریم وغیرہ کی خدمات کی تعریف کی۔
یاد رہے کہ اس سے قبل گلگت بلتستان رائٹرز فورم کے زیر اہتمام بلتی، بروشسکی اور ڈوماکی پر اسی طرح کے سیمینارز کا انعقاد ہو چکاہے۔ شرکاء نے گلگت بلتستان رائٹرز فورم کے اس اقدام کو سراہا ہے۔