سیاست
پیپلز پارٹی چترال کی نئی کابینہ کا اعلان ہو گیا، ایم پی اے سلیم خان پھر سے صدر منتخب
چترال (بشیر حسین آزاد) پی پی پی ضلع چترال کے ضلعی صدر ایم پی اے سلیمِ خان نے ہفتے کے روزچودہ افراد پر مشتمل ضلعی کابینہ سے ان کے عہدوں کے حلف لیا جن میں نائب صدور سید برہان شاہ ایڈوکیٹ، جاوید اختر، میردولہ جان، سبحان الدین، نواب خان، جنرل سیکرٹری محمد حکیم خان ایڈوکیٹ ، نائب سیکرٹریز سیف الدین شاہ ایڈوکیٹ، محمد مسلم خان، اکمل بھٹو انفارمیشن سیکرٹری، سید شیر حسین نائب انفارمیشن سیکرٹری، رحمت نذیر ایونٹس سیکرٹری، بشیر احمد خان سیکرٹری فنانس، نورانی خان رابطہ سیکرٹری اور محمد رحمان آفس سیکرٹری شامل ہیں۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ضلعی صدر سلیم خان نے کہاکہ گزشتہ عام انتخابات میں چترال صوبہ خیبر پختونخوا کا واحد ضلع تھا جہاں کارکنوں کی انتھک کوششوں کی وجہ سے پارٹی صوبائی اسمبلیوں کی دونوں نشستوں میں کامیابی حاصل کی تھی اور اسی کارکردگی کی بنا پر پارٹی کے سربراہ آصف علی زرداری کی منظوری سے صوبائی صدرخانزادہ خان نے چترال ضلعے کی کابینہ کو مکمل طور پر بحال رکھا جو کہ ان کے لئے اعزاز کی بات ہے۔ سلیم خان نے کہاکہ پی پی پی چترال میں ایک ناقابل تسخیر سیاسی قوت ہے جس کا کریڈٹ اس کے کارکنوں کو جاتا ہے جو کہ انتہائی نامساعد حالات میں بھی پارٹی کے ساتھ وفاداری نبھاتے ہیں۔ انہوں نے واضح کرتے ہوئے کہاکہ چترال میں پارٹی کے صفوں میں کوئی دراڑ نہیں ہے جبکہ بعض شرپسند عناصر اس کا غلط تاثر دینے کی کوشش کررہے ہیں ۔ سلیم خان نے کہاکہ چترال میں عیدالحسین نام کاکو ئی شخص پیپلز پارٹی میں نہیں ہے جو کہ اپنے آپ کو خود ساختہ صدر ظاہر کررہے ہیں جبکہ ایک سال قبل وہ مسلم لیگ (ق) کا ضلعی صدر تھا۔ انہوں نے کہاکہ عیدالحسین نامی شخص سے اپنی لاتعلقی کے بارے میں پارٹی کی صوبائی قیادت نے پہلے ہی وضاحت کردی ہے اور ان کے ساتھ وہ لوگ شامل ہیں جوکہ گزشتہ الیکشن میں پارٹی کی نامزد امیدوار کے خلاف کام کرنے کی پاداش میں ان کو پارٹی سے خارج کئے گئے تھے۔ سلیم خان نے کہاکہ پی پی پی آنے والی بلدیاتی انتخابات میں بھر پور حصہ لے گی اور تمام وارڈوں میں انتخابات میں حصہ لے گی اور پارٹی کارکنوں کی قربانیوں کا سلسلہ اسی طرح جاری رہا تو پورے چترال میں کلین سویپ کرکے صوبائی اور مرکزی قیادتوں کے سامنے دوبارہ سرخرو ہوں گے۔ انہوں نے کہاکہ صوبے میں پی پی پی نے جے یو آئی اور اے این پی کے ساتھ مل کرسہ فریقی اتحاد بنالی ہے جو کہ چترال میں بھی برقرار رہے گی تاہم کوئی پارٹی اس سے نکلنا چاہے تو اسے اختیار حاصل ہے۔ سلیم خان نے کہاکہ پارٹی کو تحصیلوں اور وارڈوں کی سطح پر دوبارہ منظم کرنے کا کام عنقریب شروع کیاجارہا ہے۔