ذولفقار علی بھٹو کی 36ویں برسی چترال میں منائی گئی
چترال ( بشیر حسین آزاد ) ملک کے دوسرے حصوں کی طرح چترال میں بھی سابق وزیر اعظم پاکستان شہید ذوالفقار علی بھٹو کی چھتیسویں برسی چترال میں دو مقامات پر منائی گئی ۔ برسی کا سب سے بڑا اجتماع پاکستان پیپلز پارٹی چترال کے صدر ایم پی اے سلیم خان کی زیر صدارت ٹاون ہال چترال میں منعقد ہوا ۔ جہاں کارکنان سے ہال کھچا کھچ بھرا ہوا تھا ۔ جس میں پارٹی کے ضلعی قائدین اور ارندو سے لے کر بروغل تک کارکنان کی نمایندگی موجود تھی ۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ایم پی اے سلیم خان نے شہید ذوالفقار علی بھٹو کی لازوال قربانی پر اُسے خراج عقیدت پیش کیا ۔ اور کہا ۔ کہ آج کے پاکستان میں سیاسی آزادی دراصل ذوالفقار علی بھٹو کی ولولہ انگیز قیادت اور قربانیوں کا ثمر ہے۔ انہوں نے غریبوں کو بولنے اور اپنے حقوق حاصل کرنے کی قوت دی۔ پاکستان کو ایٹمی قوت بنایا ۔اور فروغ اسلام کیلئے ناقابل فراموش خدمات انجام دیں ۔ اور دنیا میں ترقی پذیر ممالک کے اتحاد کیلئے تیسری دنیا کے نام سے ایک قوت بنانے کا فارمولا پیش کیا ۔ یہی وجہ تھی ۔ کہ بین لاقوامی سطح پر ایک سازش کے تحت جھوٹے کیس میں پھنسا کر اُس کا عدالتی قتل کیا گیا ۔اُنہوں نے کہا ۔ کہ آج بھی بھٹو کے شیدائی اُن کی خدمات اور اُن کی سحر انگیز شخصیت نہیں بھولے ۔ انہوں نے خود پر ترقیاتی فنڈ لٹکوہ منتقل کرنے کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ۔کہ میں بلا امتیاز خدمت پر یقین رکھتا ہوں ۔ اور اُن کے تمام ریکارڈ موجود ہیں ۔ انہوں نے کہا ۔کہ پیپلز پارٹی چترال کے خلاف سازش ہو رہی ہے ۔ جس کا مل کر ہمیں مقابلہ کرنا ہے ۔ انہوں نے کارکنوں سے اپیل کی ۔ کہ آنے والے بلدیاتی الیکشن میں اتحاد کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنے مدمقابلوں کو شکست سے دوچار کریں۔ انہوں نے گذشتہ الیکشن میں سیاسی کوتاہیوں کی وجہ سے بعض کارکنان کی ناراضگی کا ذکر کیا ۔ اور کہا ۔ کہ پیپلز پارٹی کی قیادت اور کارکنان ایک گھر کے افراد ہیں ،اگر اُن کو کوئی تکلیف پہنچی ہے ۔ تو میں اُس کیلئے معذرت خوا ہوں ۔ اور اُن سے پارٹی میں واپس آنے کی درخواست کرتا ہوں ۔سلیم خان نے اس عزم کا اظہار کیا ۔ کہ چاہے کسی کے ساتھ اتحاد ہو یا نہ ہو ۔ پیپلز پارٹی چترال میں اپنی تمام سیٹیں لینے میں کامیاب ہوگی ۔ انہوں نے جماعت اسلامی اور جے یو آئی کے اتحاد پر تنقید کرتے ہوئے کہا ۔ کہ اقتدار کیلئے اکھٹے ہونے والے اسلام کے نام پر چترالی عوام کو ایک مرتبہ پھر دھوکا دینے کی کوشش کر رہے ہیں ۔ جبکہ اس سے قبل ایم ایم اے کی حکومت میں نفاذ شریعت کیلئے کچھ نہیں کیا گیا ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ دس اپریل تک تمام یوسیز کیلئے بلدیاتی امیدواروں کو نامزد کیا جائے گا ۔ تاہم آل پاکستان مسلم لیگ سے اتحاد کی بات چیت چل رہی ہے ۔ جس کا فیصلہ بالائی قائدین کے مشورے سے کیا جائے گا ۔ سلیم خان نے چترال میں اپنے ترقیاتی منصوبوں پر بھی تفصیل سے روشنی ڈالی ۔ اس موقع پر شیرین خان ایڈوکیٹ اورسابق ناظم امیراللہ نے پارٹی میں واپس آنے جبکہ ریٹائرڈ صوبیدارگل فیاض نے نئی شمولیت کا اعلان کیا ۔ برسی سے پی پی پی کے نائب صدر برہان شاہ ایڈوکیٹ ، جنرل سیکرٹری محمد حکیم ایڈوکیٹ ، سیکرٹری اطلاعات اکمل بھٹو، نائب صدر تحصیل چترال شریف حسین ، قاضی عطاء الرحمن ،ابولیث رمداسی ،ڈاکٹر ضیاء اللہ ،قاضی وقار ، شیرجوان وغیرہ نے خطاب کیا ۔