بجٹ میں نوجوانوں اور بیروزگاروں کو یکسر نظر انداز کرنےپر احتجاجی تحریک کا جلد اعلان کیا جائے گا۔گلگت بلتستان طلباء محاذ
گلگت (پ۔ر) گلگت بلتستان طلباء محاذکا اہم ہنگامی اجلاس مقامی ہوٹل میں ہوا ۔ اجلاس میں توصیف حسن ،شہزاد حسین الہامی، محمد شاہد، غلام جیلانی، عنایت ابدالی، شاہ دوران ناز، انورشاہ و دیگر نے شرکت کی۔اجلاس ِمیں گلگت بلتستان اسمبلی کی طرف سے حالیہ پیش کردہ بجٹ میں نوجوانوں اور بیروزگاروں کو یکسرنظر انداز کرنے پر شدید مایوسی کا اظہار کیاگیا۔
متحدہ طلبہ محاذ کے رہنمائوں نے پورے سال کے بجٹ میں نوجوانوں کو یکسر نظر انداز کرنا نوجوانوں کے ساتھ ظلم عظیم قرار دیا اور مطا لبہ کیا گیا کہ بجٹ پر نظر ثانی کر کے نوجوانوں کو ان کا حق دیا جائے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ مسلم ن کی حکومت نے اسٹبلشمنٹ کا بجٹ جوں کے توں پیش کر کے عوامی مینڈیٹ کا جنازہ نکالا۔ب جٹ 2015-16کے حوالے سے نام نہاد اسمبلی میں بحث کرنے تک سے اور عوامی منتخب کردہ نمائندوں کی رائے کو شامل کئے بغیر پیش کرنا عوام کے مینڈیٹ کے ساتھ ناانصافی ہے ۔
اجلاس میں مزید کہا گیا کہ نو منتخب کردہ اسمبلی شاہ سے ذیادہ شاہ کے وفادار بننے کی کوششوں میں مگن ہے جو کہ گلگت بلتستان کے عوام کے ساتھ سراسر ذیادتی ہے۔ عوامی حکومت کو عوام کے منتخب کردہ نمائندوں کے ذریعے یہا ں کے مسائل کو سامنے رکھ کر بنایا جانا چایئے تھا جو کہ پاکستان کے چاروں صوبوں میں بجٹ کاروائی کے دوران ہوتا ہے۔
اجلاس میں متفقہ طور پر یہ قرارداد منظور کی گئی کہ گلگت بلتستان کے بجٹ میں نوجوانوں اور بیروزگاروں کو یکسر نظر انداز کرنے کے خلاف احتجاجی تحریک کا جلد اعلان کیا جائے گا۔