کالمز
چترال کے سیکولر سیاسی قیادت کا المیہ


ملک کے دوسرے حصوں کی مانند چترال کے عوام کی اکثریت تکثیریت پسنداورروشن خیال ہے یہی وجہ ہےکہ کسی بھی الیکشن میں چترال کے سیکولر ووٹوں کا تناسب مذہبی ووٹوں کے مقابلے میں ہمیشہ زیادہ رہی۔لیکن سیکولر سیاسی قیادت کی زمینی حقائق سے ناواقفیت اور سیاسی ضروریات کو نہ سمجھنے کی وجہ سے زیادہ ترموروثی سیاست دان اپنی عیاری سے کامیاب ہوتے آئے ہیں تو کبھی مذہبی قوتین جدیت پسند قوتوں کے منقسم ہونے کی وجہ سے کامیاب کا سہرا اپنے سر باندھتے ہیں۔عوامِ چترال کی سیکولر ذہنیت کا اندازہ اس امر سے لگاسکتے ہیں کہ مئی 2013ء کے عام انتخابات میں تمام تر اختلافات سے بالاتر ہوکر یہاں کے عوام نے پاکستان پیپلز پارٹی کے امیدواروں کو کامیاب بنایا البتہ قومی اسمبلی کی نشست ایک بار پھر موروثی سیاست دان کے قبضے میں چلی گئی۔جبکہ مذہبی جماعتین تیسرے اور چوتھے نمبر پر رہی۔