تعلیم
سکول امپرومنٹ : مشکلات سے ممکنات تک
سکردو( ظہیر عباس) ایجوکیشنل چینج ایک ایسا تصور ہے جو اپنے اندر ایک سکول کے ممکنہ تمام پہلووں کی اصلاح کو اپنے اندر سموۓ ہوۓ ہے اور سکول امپرومنٹ اس کا ایک بنیادی تصور ہے۔ بلتستان کی تاریخ میں پہلی دفعہ سکول امپرومنٹ کے مختلف پہلووں پر تجربات مبنی پرایک تفصیلی پریزنٹیشن کا انعقاد ڈائریکٹریٹ آف ایجوکیشن بلتستان ریجن میں کیا گیا۔ جس میں ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ بلتستان ریجن کے آغا خان یونیورسٹی اور نوٹرڈیم انسٹیٹیوٹ کراچی سے فارغ التحصیل ماہرینِ تعلیم نے سیرِ حاصل گفتگو کی۔ اس پروگرام کی صدارت مجید خان ڈائریکٹرایجوکیشن بلتستان ریجن نے کی ۔ اس کے علاوہ ڈپٹی ڈائریکٹرز ایجوکیشن ضلع سکردو اور گانچھے، اسسٹنٹ ایجوکیشن آفیسرز اور ایجو کیشن ڈیپارٹمنٹ کے دیگر لوگوں نے شرکت کی۔ پریزنٹیشن کا مقصد تعلیم و تدریس کے موجودہ طریقوں میں بہتری لانا اور چند نئی اصلاحات کے نفاذ کی تجاویز پیش کرنا تھیں۔
پروگرام کے دوران سکول امپرومنٹ کے مختلف پہلووں میں بہتری کے لئے پیش کی گئی تجاویز کے اطلاق اور طریقوں پر سوالات کئے گئے تاکہ یہ دیکھا جا سکے کہ ان تجاویز کے نتائج مثبت اور دیر پا ہوں۔ سکول امپرومنٹ میں اساتذہ کے مرکزی کردار کا بھی تجزیہ کیا گیا۔ اور اس بات پر تمام شرکاء نے اتفاق کیا کہ سکولوں میں بہتری لانے میں اساتذہ کی دلی آمادگی، خلوص دل ، پیشہ سے لگاو اور ایک دوسرے سے تعاون سب سے بنیادی عناصر ہیں جن پر کام کرنے کی زیادہ ضرورت ہے۔ پروگرام کے اختتام میں ڈائریکٹر ایجوکیشن بلتستان ریجن نے سکول امپرومنٹ میں اساتذہ کی ہر ممکن مدد کی یقین دہانی کرائی اوراس بات پر زور دیا کہ آغا خان یونیورسٹی اور نوٹرڈیم انسٹیٹیوٹ کراچی سے فارغ التحصیل ماہرینِ تعلیم اپنے تعلیمی عمل کو موءثر بنانے کے لئے ایکشن پلان تیار کریں گے اور ڈائریکٹر ایجوکیشن بلتستان ریجن سے مشاورت کے بعد اس پر عمل شروع کریں۔ اس سلسلے میں اپنے سکولوں کے دوسرے اساتذہ کو بھی اپنے پروگرام میں شامل رکھیں گے تاکہ تبدیلی کا عمل زیادہ وسیع ہو۔