گلگت بلتستان
متاثرین پھنڈر کی داد رسی نہیں کی جارہی ہے، شدید سردی کی وجہ سے متاثرین مشکلات کا شکار ہیں، غذر یوتھ کا اسلام آباد میں احتجاجی مظاہرہ
اسلام آباد( شیرنادر شاہیؔ ) پھنڈر غذر کے زلزلہ متاثرین کی فوری بحالی کے لیے غذر یوتھ کا اسلام آباد پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، زلزلہ متاثرین کی بحالی کے لیے کام تیز کرنے کا مطالبہ۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ رو ز اسلام آباد پریس کلب کے باہر غذر کے سینکڑوں یوتھ نے حالیہ دنوں زلزلہ سے متاثرہ علاقہ پھنڈر کے متاثرین کی فوری بحالی کے لیے پر امن احتجاجی مظاہر ہ کیا گیا۔ احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے غذر یوتھ کے رہنماؤں نے کہا کہ حالیہ زلزلے سے پھنڈر میں تباہی مچ گئی ہے، چار سو سے زیادہ گھروں کو نقصانات کا سامنا کرنا پڑا ہے، ہزاروں لوگ بے گھر ہوچکے ہیں، اس وقت پھنڈر میں شدید سردی ہے اور حکومت کی نااہلی کے باعث زلزلہ متاثرین فیملی سمیت سخت سردی میں ٹینٹوں میں رہنے پر مجبور ہیں لیکن حکومت ٹس سے مس نہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حفیظ الرحمان نے پھنڈر کے زلزلہ متاثرین کو مکمل طورپر نظر انداز کردیا ہے اور اس سانحے کے بعد غذر کا دورہ کرنا بھی مناسب نہیں سمجھا اور نہ ہی زلزلہ متاثرین کی بحالی کے لیے کام تیز کیاگیا ہے بلکہ حکومت بے حسی کا مظاہرہ کر رہی ہے جس کی ہم مذمت کرتے ہیں۔ احتجاجی مظاہرے میں حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ تحصیل پھنڈر میں اایمرجنسی نافذ کیا جائے اور ہنگامی بنیادوں پر متاثرین کی بحالی کے لیے کام تیز کیا جائے، متاثرین پھنڈر جو شدید سردی کے باوجود بے گھر ہوچکے ہیں ان کو شیلٹر فراہم کیا جائے، ان کے قرضے معاف کئے جائے، اور یوٹیلٹی بلز معاف کئے جائے۔ مقریرین نے مطالبہ کیا کہ متاثرین کے بچوں کی یونیورسٹی فیسیں معاف کئے جائے، اور غذر روز کو چوبیس گھنٹے کھلا رکھا جائے ۔ مظاہرین نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ غذر کے ڈی سی ا ور اے سی کو ہٹایا جائے ۔ مظاہرین نے ہاتھوں میں پے کارڈ ز اٹھائے ہوئے تھے جس پر متاثرین کو بحال کیا جائے، روٹی کپڑا مکان ہمارا حق اور حقوق دو جیسے نعرے درج تھے۔