ٹیلبٹس اور فون بچوں کی ڈجیٹل صلاحیتوں میں رکاوٹ
ایک رپورٹ کے مطابق بچوں کا موبائل آلات استعمال کرنا ان کی ٹیکنالوجی کی اہم صلاحیتوں کے حصول میں رکاوٹ بن رہا ہے۔
آسٹریلیا کے ایک تعلیمی ادارے نے کہا ہے کہ سنہ 2011 کے بعد آئی ٹی کی تعلیم حاصل کرنے والے ایسے طلبہ میں بڑے پیمانے پر زوال دیکھا گیا ہے۔
’کمپیوٹر سے طالب علموں کی کارکردگی میں بہتری نہیں آتی‘
اس کی رپورٹ کے مطابق کام کی جگہوں پر درکار ٹیکنالوجی کی صلاحیت کی نسبت بچے ٹیبلٹس اور سمارٹ فونز پر مختلف نوعیت کی مہارت حاصل کر رہے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق آسٹریلیا کے سکولوں میں انفارمیشن اینڈ کمیونیکیشن ٹیکنالوجی جس طرز پر پڑھائی جاتی تھی اس میں کی جانی والی تبدیلیاں اس زوال کو بہتر طور پر واضح کرتی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق لوگوں کے زیرِ استعمال آلات میں بڑے پیمانے پر تبدیلیاں بھی اس کی ایک وجہ ہیں۔
آسٹریلیا کے نیشنل اسیسمنٹ پروگرام کے تحت بچوں کے مختلف گروہوں میں ٹیکنالوجی کی تعلیم کو جانچا گیا۔
ایک گروہ پرائمری سکول سے نکلنے والا تھا جبکہ دوسرا اپنے سیکینڈری سکول کے چوتھے سال میں تھا۔ اس مطالعے میں ساڑھے دس ہزار بچوں نے حصہ لیا۔
اس مطالعے میں سنہ 2011 اور سنہ 2014 کے دوران طلبہ کی ڈجیٹل تعلیم کا تقابل کیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق: ’جب پچھلے دور کے بچوں کے ساتھ موازنہ کیا گیا تو آئی سی ٹی کی تعلیمی کارکردگی میں بڑے پیمانے پر زوال دیکھا گیا۔‘
اعداد و شمار کے مطابق سنہ 2014 کے گروہ میں میں شامل 16 برس کی عمر کے طلبہ کی کارکردگی کسی بھی پچھلے گروہ سے کم تھی۔
رپورٹ کے مطابق کارکردگی میں یہ زوال پریشان کن ہے اور انتہائی توجہ چاہتا ہے۔
امتحان کے دوران طلبہ نے زیادہ سے زیادہ موبائل ٹیکنالوجی کا استعمال کیا اس کا مطلب ہے کہ وہ آئی سی ٹی کی تعلیم کے مطابق صلاحیتوں کا استعمال کم سے کم کر رہے ہیں۔
اس رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ یہ خیال بالکل غلط ہے کہ جو بچے ٹیلبٹس اور دیگر آلات استعمال کرتے ہیں وہ زیادہ قابل ہیں۔