صحت

زلزلے کے بعد پہاڑی تودہ کی زد میں آنے والا بچہ کوما میں، علاج معالجے کے مکمل اخراجات برداشت کرنے کا دعوی جھوٹ ثابت ہوگیا

گلگت(نعیم انور)قیامت خیز زلزلہ میں پہاڈی تودہ کے زد میں آنے والا تھوئی یاسین سے تعلق رکھنے والا آٹھ سالہ یتیم معصوم کاشف حکومتی بے حسی کے باعث کئی ہفتوں بعد بھی زندگی اور موت کی کشمکش میں زندگی بسر کر رہا ہے،صوبائی حکومت نے بچے کو حادثہ کے ابتدائی دنوں میں ہیلی کاپٹر کے زریعے بظاہر اسلام پمز ہسپتال تک تو پہنچا دیا اور میڈیا میں بچے کے علاج معالجہ کے اخراجات بھی حکومتی سطح پر برداشت کرنے کا اعلان کیا مگر بعدازاں حکومتی اعلان جھوٹ کا پلندہ ثابت ہوا ،حکومتی نمائندوں نے یتیم اور بے سہارہ بچے کو پمز ہسپتال پہنچانے کے بعد ورثاء کو صرف اور صرف پچا س ہزار روپے تھماکر خود منظر عام سے غائب ہو گئے اور کسی زمہ دار شخص نے بچے کی طرف دوبارہ موڈ کر پوچھنے کا گوارہ نہیں کیا ،ہسپتال میں بچے کی علاج پر لاکھوں کے اخراجات کے باعث غریب ورثاء نے یتیم بچے کی علاج کیے بغیر کومے کی حالت میں بچے کو لیکر واپس گلگت پہنچا دیا،علاج میں تاخیر کے باعث بچے کی حالت انتہائی قابل رحم اور غیر ہو گئی ہے اور ان دنوں معصوم بچہ زندگی اور موت کی کشمکش میں ہے ،حادثہ کے بعد تقریباًپانچ ہفتے گزر گئے بچے کی صحت روز باروز بھگٹتی جا رہی اور معصوم بچے کو خوراک پائپ وغیرہ کے زریعے دی جارہی ہے۔ متاثرہ بچے کی لا چار ،مجبور اور بے سہارہ ماں اپنے لخت جگر کی علاج کیلئے کسی مسیحا کے منتظر ہے مگر صوبائی حکومت کی مجرمانہ غفلت اور بے حسی نے بچے کی ماں کے دکھ درد میں اور اضافہ کر دیا ہے،ورثاء نے بچے کی علاج کیلئے مخیر حضرات سے مدد کی اپیل کی ہے ۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button