گلگت بلتستان

تھور-ہربن حد بندی تنازعہ ایک بار پھر سراُٹھانے لگا، ہربن کے عوام نے اپنے حدود میں زیر تعمیر شاہراہ قراقرم بائے پاس پر کام بند کروادیا

چلاس(مجیب الرحمٰن)تھور ہربن سرحدی حدود تنازعہ ایک بار پھر سر اٹھانے لگا۔ہربن کے عوام کی جانب سے اپنے حدود میں زیر تعمیر بائی پاس شاہراہ قراقرم پر تعمیراتی کام بند کر وادیا۔متنازعہ حدود میں آج کام بند کروا دیا جائے گا۔تھور کے عوام بھی ہربن کی عوام کے اقدام پر شدید تشویش میں مبتلا ہوگئے۔تھور کے عمائدین کا وفد ایس پی دیامر کے پاس پہنچ گیا۔اپنے تحفظات سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ انتظامیہ کی جانب سے تنازعے کا حل تاحال نہیں نکالا جا سکا اور فیصلہ بھی تاخیر کا شکار ہے۔جس کی وجہ سے تھور اور ہربن کے عوام ایکبار پھر ایکدوسروں کے خلاف اٹھ کھڑے ہونے کا اندیشہ ہے۔ہمارے حدود کے اندر ہربن کے عوام نے پیشرفت کی تو وہ چپ نہیں رہ سکتے ہیں۔عمائدین تھور نے کہا کہ وہ اپنی مال مویشی بھی متنازعہ چراگاہ گندلو کی جانب لے کر جائینگے۔اور تھور میں واپڈا کالونی متنازعہ علاقے میں تعمیراتی کام روکنے سمیت ہر قسم کی مزاحمت کرنے پر مجبور ہونگے۔عمائدین نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ اور دیگر ادارے تھور ہربن حدود کا تصفیہ کریں۔جس پر ایس پی دیامر دانشور خان نے کہا کہ انکی تحفظات سے ڈپٹی کمشنر سمیت دیگر حکام کو آگاہ کر دیا جائے گا۔اور مصالحتی کوششوں میں تیزی لائی جائے گی۔تاکہ دونوں علاقے کے عوام پر امن رہیں اور فیصلہ ہو۔واضح رہے کہ تھور ہربن سرحدی حدود تنازعے کی وجہ سے دونوں علاقوں کے عوام کے مابین مسلح جھڑپیں بھی ہوئی ہیں اور درجنوں افراد ہلاک بھی ہو چکے ہیں۔جس کے بعد مقامی جرگے نے دونوں علاقوں کے عوام کے مابین کشیدگی کم کروائی تھی۔جس کے بعد دونوں اضلاع کی انتظامیہ کو سرحدی تنازعے کے فیصلے کا ٹاسک دیاگیا

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button