مٹھی بھر شرپسندوں سے نمٹنا کو ئی مشکل نہیں، ریاست سے جو بھی ٹکراتا ہے وہ پاش پاش ہو جاتا ہے۔ فورس کمانڈر گلگت بلتستان میجر جنرل عاصم منیر
چلاس (شہاب الدین غوری سے ) فورس کمانڈر گلگت بلتستان میجر جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ ریاست سے لڑ نے والے عناصر پاش پاش ہو جائیں گے۔ مٹھی بھر عناصر سے نمٹنا کو ئی مشکل کام نہیں، ریاست مفروروں کو راستہ دینا چاہتی ہے کہ وہ سید ھے راستے پر آجائیں اور عدالتوں میں مقدمات کا سامنا کریں ۔اگر آئندہ انھوں نے معمولی حرکت بھی کی تو انہیں صفحہ ہستی سے مٹا دیا جائے گا۔ تانگیر میں اگلے ماہ آرمی پبلک سکو ل کا سنگ بنیاد رکھا جائے گا اور بلوچستان اور فاٹا کی طرح داریل تانگیر کیلئے فوج میں بھرتی کیلئے خصوصی کو ٹہ مقرر کیا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے تانگیر میں دو روزہ آرمی میڈیکل کیمپ کی افتتاحی تقریب کے بعد عمائدین علماء اور عوام تانگیر سے خطاب کر تے ہو ئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ ایک مہینہ قبل میں نے تانگیر میں خطاب کرتے ہو ئے دو راستے بتائے تھے ایک راستہ سچائی کا اور صحیح راستہ تھا اور دوسرا غلط اور تباہی کا راستہ تھا۔ مجھے خو شی ہے کہ عوام داریل تانگیر نے صحیح راستہ کا انتخاب کیا اور مغوی انجینئروں کی بازیابی کیلئے سر توڑ کو شیش کیں اور انہیں بحفاطت بازیاب کرایا۔ عوام داریل تانگیر نے حکو مت پر احسان کیا اور ہمیں پتہ ہے کہ احسان کا بدلہ کس طرح چکانا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مٹھی بھر شرپسندوں سے نمٹنا کو ئی مشکل نہیں، ہم انہیں موقع دینا چاہتے ہیں کہ وہ ہتھیار ڈالیں اور مقدمات کا سامنا کریں ۔ ریاست سے جو بھی ٹکراتا ہے وہ پاش پاش ہو جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ داریل تانگیر میں تمام ترقیاتی کام فوج کی نگرانی میں مکمل کیئے جائیں گے۔ داریل اور تانگیر کو گلگت بلتستان کا مثالی علاقہ بنائیں گے۔ داریل اور تانگیر کے عوام کو ترقی کے ثمرات مل جائیں گے۔ صحت اور تعلیم کی بہترین سہو لیات فراہم کریں گے۔داریل تانگیر میں تعینات سرکاری ملازمین اپنی ذمہ داریاں نبھائیں اور علاقے میں اپنی موجودگی یقینی بنائیں ورنہ وہ اپنی نوکری کے خود ذمہ دار ہو ں گے۔ اگر کو ئی ٹھیکدار کام نہیں کر ے گا تو انہیں دریائے تانگیر میں ڈوبو دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ کار سرکار میں مداخلت ہر گز برداشت نہیں کی جائے گی۔ سرکار کے کاموں میں مداخلت کر نے والوں کے خلاف سخت کاروائی کی جائے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ داریل اور تانگیر کے دس دس بچوں کو مفت تعلیم دیں گے ۔
اس موقع پر خطاب کر تے ہو ئے چیف سیکریڑی گلگت بلتستان طاہر حسین نے کہا کہ داریل اور تانگیر کے عوام کی تاریخ ہے کہ انہوں نے سکھوں کی حکو مت کو تسلیم نہیں کیا اور اپنی مرضی سے 1952میں پاکستان کے ساتھ الحاق کیا ۔انہوں نے کہا کہ شریعت نے جو حقوق دیئے ہیں انہیں رواج کی بھینٹ مت چڑھائیں اور خواتین کو انکے حقوق دیں۔ چیف سیکریڑی نے کہا کہ داریل تانگیر میں ترقیاتی منصوبے جلد مکمل کیئے جائیں گے۔ دیامر ڈویژن کیلئے تمام محکموں کے سربراہان کا تقرر دس دنوں کے اندر کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ جنگلات کی پالیسی منظوری کیلئے وزیر اعظم کو بھیج دی ہے۔ داریل اور تانگیر میں ہو م سکو ل کھولے جائیں گئے۔ واپڈا کے ساتھ ملکر ٹکنیکل ادارے قائم کریں گے تاکہ یہاں کے نو جوان ہنر مند بن کے باعزت روزگار کما سکیں۔ تانگیر میں سٹیڈیم تعمیر کیا جائے گا تاکہ نو جوان بندوق کی بجائے کھیلوں کی طرف راغب ہو ں۔ انہوں نے کہا کہ وفاق نے پہلی بار گندم سبسڈی کی مد میں ساڑھے چھ ارب روپے رکھے، ہیں گندم کے کو ٹے میں کو ئی کمی نہیں ہو گی ۔انہوں نے مزید کہا کہ تانگیر روڈ کے متاثرین میں کمپنسیشن کی ادائیگی آئندہ ہفتے تک کر دی جائے گی ۔
اس سے قبل وزیر جنگلات حاجی محمد وکیل نے خطبہ استقبالیہ دیتے ہو ئے داریل تانگیر کے اہم مسائل سے آگاہ کیا ۔انہوں نے کہا کہ دیامر ڈویژن کا اعلان ہوئے طویل عرصہ گز ر گیا ہے لیکن تاحال کسی بھی محکمے کا ڈائریکٹر ڈویژن میں تعینات نہیں کیا گیا ہے، فوری تعینات کیا جائے ۔ داریل تانگیر میں ترقیاتی منصوبے کئی سالوں سے ادھورے پڑے ہیں،انہیں فوری طور پر مکمل کیا جائے ۔عوام کو لینڈکمپنسیشن فوری ادا کیا جائے ۔داریل تانگیر کےا سکو لوں کو فوری اپ گریڈ کیا جائے ۔تانگیر روڈ انتہائی خستہ حالت میں ہے ۔روڈ کا ٹینڈر ہو چکا ہے لیکن کام نہیں ہو رہا ۔تانگیر روڈ کو جلد از جلد میٹل کیا جائے۔ ۔تانگیر کے ہر گائوں میں گرلز سکولوں کا قیام عمل میں لایا جائے اور موجودہ گورنمنٹ سکولوں کو اپ گریڈ کیا جائے ۔انہوں نے کہا کہ داریل اور تانگیر کے عوام کو بنیادی سہولیات تعلیم صحت کی ضرورت ہے جس کے لئے تمام تر اقدامات بروے کار لانا ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ تانگیر میں سٹڈیم فوری تعمیر کیا جائے۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے مولانا عیسیٰ خان،محمد سعید،عبدالستار،مولانااورنگ زیب و دیگر نے کہا کہ داریل تانگیر کو فوری ضلع کا درجہ دیا جائے ،جنگلات کی پالیسی کا فورا اعلان کیا جائے ،نادرا کی دفتر فوری کھول دیا جائے،سیپ سکولوں کے اساتذہ کو مستقل کیا جائے ۔