میڈیکل اور انجیئنرنگ کے نومینیشن میں اقربا پروری کا الزام، منسٹر ثقافت و امور نوجوانان کے بھتیجے کو میرٹ پہ نہ ہونے کے باوجود ن ایوب میڈیکل کالج میں داخلہ دلایا: والدین کا پریس کانفرنس
گلگت( فرمان کریم) گلگت بلتستان کے میڈیکل اور انجیئنرنگ کالجوں اور یونیورسٹوں میں میرٹ کے تحت داخلہ ملنے والے طلباء اور والدین خالد محمود، محمد واصل، شیر نادر، سون خان اور دیگر نے گلگت پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ رویو کمیٹی نے پاکستان کے دیگر صوبوں میں مختلف کالجوں اور یونیورسٹیوں میں میرٹ پر داخلہ ملنے والے 5 طلباء کو میرٹ لسٹ سے نکال دیا ہے۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اُنہوں نے کہا کہ منسٹر ثقافت و امور نوجوانان ثوبیہ مقدم کے بھتیجے عبیدالرحمان کو کوالیفائی نہ ہونے کے باجود نومینشین لسٹ میں شامل کیا گیا ہےاور ایوب میڈیکل کالج میں داخلہ دیا ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ مذکورہ شخص کو غیر قانونی داخلے کے باعث 5طلباء کے نام کو میرٹ لسٹ سے فارغ کردیا ہے۔ ایک ماہ سے زاہد عرصہ میڈیکل کالجوں میں پڑھنے کے باوجود رویو کمیٹی کے چیئرمین اورنگرزیب ایڈووکیٹ کے ایماء پر ان 5 طلباء کو کالجوں اور یونیورسٹوں سے نکال دیا گیا ہے۔ اُنہوں نے الزام لگایا کہ مذکورہ طلباء کا مارکس بھی دیگر طلباء کے مارکس سے کم ہے اور رویو کمیٹی نے میرٹ کے خلاف مذکورہ طلبا ء کو لسٹ میں شامل کیا ہے۔ متاثرہ طلباء کے لواحقین نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے اپنی پوری زندگی کی جمع پونجی خرچ کر کے اپنے بچوں کو پڑھایا تاکہ ہمارے بچے اعلیٰ اور میعاری تعلیم حاصل کرسکے مگر بااثر افراد کی مداخلت کے باعث ہمارے بچے اعلیٰ تعلیم سے محروم ہو رہے ہیں۔ اگررویو کمیٹی نے پرانا میرٹ لسٹ کو فالوہ نہیں کیا تو عدالت سے رجوع کرینگے۔