معیشتگلگت بلتستان

گلگت بلتستان کی اخباری صنعت بھی ٹیکس کے لپیٹ میں آگیا

گلگت (رپورٹر) گلگت بلتستان کونسل کے ان لینڈ ریونیو کے اسسٹنٹ کمشنر کی جانب سے گلگت بلتستان میں ٹیکس کے نفاذ کے بعد گزشتہ کئی سالوں سے ادائیگیوں سے محروم گلگت بلتستان کی اخباری صنعت بھی بھاری بھر کم ٹیکس کے لپیٹ میں آگیا اخباری صنعت پر اشتہارات کے بلات کی مد میں 1سے12فیصد ٹیکس نافذ، اے جی پی آر نے اخباری بلات واپس کرنا شروع کردیے۔

ذرائع کے مطابق گلگت بلتستان کونسل کے اسسٹنٹ کمشنر ان لینڈ ریونیو کے دستخطوں سے 18نومبر2015ء کو گلگت بلتستان کے گوشوارے جمع کرانے والے اشاعتی اداروں پر ایک فیصد جبکہ گوشوارے جمع نہ کرانے والے اشاعتی اداروں پر 12فیصد ٹیکس کے نفاذ کا حکم نامہ ملنے کے بعد اے جی پی آر نے ٹیکس کٹوتی کئے بغیر جمع شدہ بلات کو متعلقہ محکموں کو واپس کردیا ہے۔

ذرائع کے مطابق گلگت بلتستان میں کم سے کم 1فیصد جبکہ زیادہ سے زیادہ 12فیصد ٹیکس نافذ کیا گیا ہے اور ٹھیکیدار برادری ، فرمز، کمپنیاں اور پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کے اشتہارات کے بلات پر ٹیکس کا نفاذ عمل میں لایا گیا ہے۔

اخباری صنعت پر ٹیکس کے نفاذ کو غیر آئینی اور غیر قانونی قرار دیتے ہوئے گلگت بلتستان نیوز پیپرز سوسائٹی نے مسترد کردیا ہے اور اسے ریاست کے چوتھے ستون کو کمزور کرنے اور صحافتی شعبے سے تعلق رکھتے والے افراد کا معاشی قتل قرار دیا ہے۔ گلگت بلتستان نیوز پیپرز سوسائٹی کے صدر ایمان شاہ نے اخباری صنعت پر لاگو ٹیکسز کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس حوالے سے بہت جلد نیوز پیپرز سوسائٹی کا اجلاس طلب کیا جائے گا اور ٹیکس کیخلاف لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button