اسین: سول ہسپتال طاوس حکام بالا کے توجہ کا طلبگار
یاسین (ڈسٹرکٹ رپورٹر ) محکمہ صحت غذر کی بے حسی کے باعث دس بستروں پرمشتمل سول ہسپتال یاسین طاوس بھوت بنگلہ بن کررہ گئی ہے۔ ہسپتال میں نہ پانی نہ بجلی نہ دوائی نہ سٹاف موجود۔ ہسپتال میں موجود ڈینٹل بلاک،ایکسرے بلاک اور لیبارٹری گزشتہ پانچ مہنیوں سے بند پڑی ہے۔ دانتوں میں تکلیف کے ساتھ ہسپتال آنے والے مریضوں کو معائنہ کئے بغیرہی ہسپتال میں بجلی نہ ہونے کا نوید سناکر گلگت جانے کا مشورہ دیاجاتا ہے۔ ہسپتال کے ایکسرے بلاک بھی بجلی نہ ہونے اور ایکسرے فلم نایاب ہونے کے باعث اکثربند رہتاہے۔
ہسپتال میں موجود لاکھوں روپے مالیت کے لیبارٹری کے آلات لیب ٹیکنشین نہ ہونے کے باعث زنگ آلودہ ہوگئے ۔تحصیل یاسین کی سترہزار سے زیادہ آبادی کی بوجھ اٹھانے والایاسین کا اکلو تا سول ہسپتال طاوس کو ایک میڈیکل آفیسرکے رحم وکرم پر چھوڑ دیا گیا ہے۔ ہسپتال میں اسٹاف کی کمی کے باعث ہستپال میں آنے والے غریب مریض نرسنگ اسسٹنٹ کے رحم وکرم پر ہے۔ ہسپتال میں مریضوں کے معائنے نرسنگ اسسٹنٹ سے کرایا جاتاہے۔ دس بستروں پرمشتمل سول ہسپتال طاوس کو محکمہ صحت غذر نے بھوت بنگلے میں تبدل کیا ہے۔ یاسین کے عوامی حلقوں نے وزیرصحت گلگت بلتستان، سیکریٹری صحت گلگت بلتستان، ڈی ایچ ایس گلگت ریجن سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ سول ہسپتال یاسین طاوس کے موجودہ حالات کا نوٹس لیں ۔