حکومت میلاد مصطفی کے محافل سجاکر سنی اور شیعہ علماء و دانشوروں ایک پلیٹ فارم پر یکجا کرے۔سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین
گلگت ( ایم ڈبلیو ایم میڈیا سیل) رسول گرامی کی ذات اقدس اتحاد و یگانگت کی مضبوط ترین رسی ہے، ربیع الاول کے مقدس مہینے میں ولادت مصطفی کے سلسلے میں میلاد کی محافل سجاکر ملت اسلامیہ کے تمام فرقے محبت و اخوت کی لڑی میں پروئے جاسکتے ہیں۔
مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے سیکرٹری جنرل علامہ نیئر عباس مصطفوی نے جشن ولادت مصطفی کے حوالے سے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ماہ مبارک ربیع الاول کے یہ ایام (12 تا 17 ربیع الاول)نورانی ایام ہیں ،ان نورانی ایام سے استفادہ کرکے ملت اسلامیہ کے تمام فرقوں کے درمیان وحدت قائم کرکے ملک عزیز کو ایک مثالی ریاست ثابت کرسکتے ہیں۔ عالم استکبار مسلمانوں کے درمیان افتراق و انتشارپیدا کرکے ہمیں کمزور کرنا چاہتا ہے اور ہمارے ملک میں گنتی کے شرپسند ،اہل سنت اور اہل تشیع کو آپس میں دست و گریبان کرکے خارجی دشمن کے مقاصد کی تکمیل کے خواہاں ہیں لیکن یہ ان کی بھول ہے کہ مصطفی کے دیوانہ وار عاشقوں کے درمیان اختلافات کو ہوا دے سکیں۔ انہوں نے کہا کہ آج پوری دنیا میں اہل تشیع اور اہل تسنن نے اپنے حقیقی دشمنوں کو پہچان لیا ہے اور عراق،شام سمیت پوری دنیا میں دہشت گردوں کے خلاف جنگ جاری رکھے ہوئے ہیں۔ مملکت پاکستان میں مصطفی کے دیوانے ہفتہ وحدت مناکر یہ ثابت کرینگے کہ ہم آپس میں متحد ہیں اور ہمارے درمیان کوئی اختلاف نہیں۔ پورے ملک میں اہل سنت اور اہل تشیع کا ملکر میلاد مصطفی جشن پرُ نور منانا اس بات کی دلیل ہے کہ سنی اور شیعہ کے مابین کوئی تفریق نہیں۔ اب یہ ریاست کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس موقع کو غنیمت سمجھ کر تمام فرقوں کو ایک لڑی میں پرونے کیلئے مثبت اقدامات کرے اور مٹھی بھر شر پسندوں کو نفرت کے بیج بونے کا موقع فراہم نہ کریں۔انہوں نے کہا کہ حکومت کو چاہئے کہ وہ میلاد مصطفی کے محافل سجاکر سنی اور شیعہ علماء و دانشوروں ایک پلیٹ فارم پر یکجا کرکے اتحاد و وحدت کا پیغام عام کرنے میں اپنا کردار ادا کریں۔