جنوری کے آخر تک جی بی کونسل کا انتخاب ہوگا اور اس کے بعد ایک نیا نظام آئے گا۔ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن
چلاس (پ ر) وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے داریل اور تانگیر میں عوامی اہمیت کے حامل منصوبو ں کی افتتاح کے بعد ذرائع ابلاغ سے خصوصی گفتگو کر تے ہوئے کہا کہ جنوری کے آخر تک جی بی کونسل کا انتخاب ہوگا اور اس کے بعد ایک نیا نظام آئے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم کام کی تکمیل سے پہلے دعوے نہیں کر تے اور جب منصوبے تکمیل پذیر ہو جاتے ہیں تو قوم کو بتا دیتے ہیں۔ دو اہم قومی ایجنڈوں ،نیشنل ایکشن پلان اور پاک چین اقتصادی راہداری پرپاکستان مسلم لیگ ن کی حکومت کام کر رہی ہے ۔ دیامر گلگت بلتستان کا گیٹ وے ہے ۔داریل اور تانگیر میں پسماندگی اور انتہاپسندی جیسے دونو ں بڑے مسائل پر قابو پانے کے لیے مسلم لیگ ن کی صوبائی حکومت اور افواج پاکستان ملکر کام کررہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ 10سے 12 سال پر انے زیر التواء عوامی منصوبو ں کو پاک فوج کی زیر نگرانی مکمل کرایا جارہا ہے ۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اقتصادی راہداری کی سیکیورٹی سنبھالنے کے لیے 2ڈویژن فوج یکم جنوری سے تعینات کی جارہی ہیں۔ایک ڈیوژن میں 20ہزار نفری ہوتی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ 15سو نفری پر مشتمل کاونٹر ٹیرارازم فورس بنانے جا رہے ہیں اسی طرح پندرہ سو نفری پر مشتمل موٹر وے پولیس کی طرز پر بھی ایک فورس کا قیام عمل میں لایا جا رہا ہے جس کا مقصد خطے میں پائیدار امن کو ہر صورت ممکن بنایا جا سکے۔ اس لیئے تمام تر اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ اس وقت پورے ایشیاء میں گلگت بلتستان کو ایشیاء پیس انڈیکس میں پہلے نمبر پر امن خطہ قرار دیا گیا ہے لیکن ہمیں پھر بھی کچھ مسائل کا سامنا ہے۔ تعمیر و ترقی کا ایک نیا ایجنڈہ لیکر آگے بڑھ رہے ہیں۔ دیامر بھاشا ڈیم کی زد میں آنے والی 75 فی صد زمینوں کے معاوضوں کی ادائیگی کر دی گئی ہے۔ پوری کوشش کر رہے ہیں کہ گلگت بلتستان میں گورننس کا ایک نیا ماڈل متعارف ہو جس سے عوام کی مشکلات میں کمی لائی جا سکے گی۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ حکومتوں سے مراد یہاں عیاشی تھی اس کا مطلب بدلنے کی کوشش کی ہے۔ ہمارے قائد نواز شریف کی جانب سے سختی سے ہدایت ہے اور ہر دو مہینے بعد وہ گلگت بلتستان کا دورہ کر تے ہیں اور ہماری کارکردگی کو وہ خود مانیٹر کر رہے ہیں۔