جرائمچترال

چترال : ڈرگ انشپکٹر نہ ہونے سےغیرمعیاری، زائدالمیعاد اورجعلی ادویات کی کھلے عام فروخت جاری، ایس ایچ او تھانہ چترالنے کثیر مقدار میں ایسے ادویات ، چرس پکڑ کر ملزم گرفتار کیا

چترال(گل حماد فاروقی) چترال میں عرصہ دراز سے ادویات کی کوالٹی چیک کرنے کیلئے ڈرگ انسپکٹر نہیں ہے لگتا یوں ہے کہ وہ گھر بیٹھے تنخواہ لے رہا ہے یا اگر چترال آیا بھی تو چند ادویات فروشوں کی طرف سے ان کو ہوٹل میں کمرہ و کھانا دی جاتی ہے اور اس کے بعد وہ فارغ ہے۔

ڈسٹرکٹ پولیس آفسیر عباس مجید مروت کے ہدایت پر ایس ایچ او تھانہ چترال انسپکٹر سلطان بیگ نے ایک دکان پر چھاپہ مارا جہاں Expire سیکس ادویات برآمد ہوئی۔ ان ادویات میں گولیاں، سپرے، مالش تیل اوردیگر قسم کی چیزیں شامل ہیں۔

ایس ایچ او کے مطابق ملزم کے دکان سے تیس سو پچاس گرام چرس بھی برآمد ہوئی جس کی پاداش میں ملزم شفیع الدین سکنہ دیر کے حلاف زیر دفعہ9 B(CNSA)کنٹرول نارکاٹکس سبسٹینس ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرکے ملزم گرفتار کیا جسے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا۔

ایس ایچ او سلطان بیگ نے مزید بتایا کہ ان ادویات میں زیادہ تر زائد المیعاد بھی ہے جن کی استعمال کا وقت بھی گزرچکا ہے تاہم ان کا کہنا ہے کہ پولیس نے ان ادویات کے نمونے ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر کو بھیجے ہیں جہاں لیبارٹری ٹیسٹ کے بعد جو بھی نتیجہ آئے پولیس اس مقدمہ میں ان دفعات کا اضافہ کرے گا۔

چترال کے سیاسی اور سماجی طبقہ فکر نے ایس ایچ او تھانہ چترال سلطان بیگ کو خراج تحسین پیش کیا ہے کہ انہوں نے جرایم پیشہ افراد کے حلاف کاروائی شروع کی ہے اور عوام امید کرتے ہیں کہ چترال پولیس بڑے بڑے مگر مچھوں پر بھی ہاتھ ڈال کر ان کو گرفتار کریں گے اور چترال کا نوجوان طبقہ منشیات کی لعنت سے چٹکارا پائیں گے۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button