گلگت بلتستان

اشکومن عوامی ایکشن کمیٹی کے زیر اہتمام احتجاجی جلسہ، مسائل حل نہ ہونے پر احتجاجی تحریک چلانے کا اعلان

چٹورکھنڈ(کریم رانجھا) ؔ ماہانہ ڈیڑھ لاکھ تنخواہ لینے والا ٹیچر کوٹھی بنانے کا سوچ بھی نہیں سکتا لیکن پی ڈبلیو ڈی کے چالیس ہزار کے ملازم کوٹھیوں میں رہ رہے ہیں،بااثر افراد کے گھروں میں گیزر چلتے ہیں اور غریب سے بلب کی روشنی چھینی جارہی ہے،ظفر شادم خیل ،1998کے مردم شماری کے مطا بق ایک فرد کو 12کلو گندم کوٹہ مقرر تھا اب سات کلو دی جارہی ہے اس حساب سے فی نفر پچاس گرام روزانہ اوسط نکلتی ہے،عوام گھاس کھانے پر مجبور ہیں علی گوہر،سرکاری دفاتر میں چور بیٹھے ہیں عوام کا کوئی پرسان حال نہیں ،معاملات حل نہ ہوئے تو بھر پور احتجاجی تحریک چلائی جائے گی قربان خان،عوامی ایکشن کمیٹی اشکومن کے زیر اہتمام محکمہ برقیات کے خلاف منعقدہ احتجاجی جلسے سے مقررین کا خطاب۔

عوامی ایکشن کمیٹی اشکومن کی کال پر اشکومن کے مختلف مواضعات کے علاوہ ہاسس،ہاتون اور دیگر علاقوں سے تعلق رکھنے والے سینکڑوں افراد نے ریسٹ ہاؤس چوک چٹورکھنڈ میں احتجاجی مظاہرہ کیا۔مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے محکمہ برقیات سمیت دیگر اداروں پر کڑی تنقید کی ۔مقررین کا کہنا تھا کہ محکمہ برقیات کے حکام کی لاپرواہی کی وجہ سے علاقے میں بجلی کا نظام درہم برہم ہوچکا ہے،بااثر افراد کو کھلی چھٹی دی گئی ہے اور غریب سے ایک بلب کی روشنی چھیننے کی کوشش ہورہی ہے،سرکاری اداروں میں کرپشن کا راج ہے،محکمہ تعلیم میں نوکریوں کو نسوار کی طرح بیچا گیا۔پی ڈبلیو ڈی میں کرپشن کی انتہا ہوچکی ہے،ایکسےئن بی اینڈ آر نے رابطہ پلوں کا ٹھیکہ من پسند ٹھیکیداروں میں بانٹ کر مال بنایا لیکن ان کا احتساب کرنے والا کوئی نہیں،امین آباد تا شونس میٹل روڈ پہ شولڈر اور سائیڈ ڈرین نہ ہونے کے باعث تین سالوں میں 35حادثات ہوچکے ہیں جن میں کئی جانیں ضائع ہوچکی ہیں لیکن کسی ذمہ دارکے خلاف کارروائی نہ ہوسکی ۔غیر مقامی اساتذہ نے اپنے متبادل کے طور پر دو،دو ہزار روپے دے کر بندے بٹھائے ہیں اور خود گھروں میں بیٹھے ہیں لیکن کوئی پوچھنے والا نہیں۔دس بستروں پر مشتمل تحصیل کے واحد سول ہسپتال کی صورتحال ڈسپنسری سے بھی بدتر ہے۔گزشتہ سال کے سیلاب اور زلزلہ متاثرین کا بھی کوئی پرسان حال نہیں ۔بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے نام پر غیر مستحق افراد کو نوازا جارہا ہے۔مقررین نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ معاملات کی درستگی کے لئے سنجیدگی سے اقدامات کریں۔محکمہ برقیات کے حکام سے مذاکرات کے بعدجلوس پرامن طور پر منتشر ہوگیا۔

 

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button