ثقافت

مشہور و معروف ادیبہ فاطمہ ثریا بجیا پچاسی برس کی عمر میں انتقال کر گئی

کراچی (عرفان چھوربٹی ) اپنے ڈراموں، ناولوں اور افسانوں  کے ذریعے پوری دنیا میں اُردو  ادب اور مشرقی ثقافت کا پرچار کرنے والی نامور مصنفہ فاطمہ ثریا بجیا پچاسی برس کی عمر میں گزشتہ شب انتقال کر گئی۔  وہ گُزشتہ کئی برسوں سے گلے کی سرطان میں مبطلا تھیں ۔ان کی نماز جنازہ محمد علی سوسائٹی میں انکی  رہائش گاہ  کے باہر ادا کیا گیا۔  انکے نماز جنازہ میں پاکستان کے نامور شوبز کے ستاروں، سماجی اور سیاسی شخصیات شریک ہوئے۔

اس موقع پر انکے پرستاروں کا کہنا تھا کہ  اردو  ادب  میں انکے  جانے سے پیدا ہونے والی خلاء کو پُر ہونے میں  بہت وقت لگے گا۔  جاپان کونسل جنرل  مسٹر اوچی  نے کہا کہ فاطمہ ثریا بجیا نے اپنے فن کے ذریعے پاک جاپان تعلقات کی مضبوطی میں اہم کردار ادا کیا۔انکو  آج سپہر ہزاروں پرستاروں کی آہوں اور سسکیوں میں     گزری  قبرستان میں سپرد خاک کیا گیا۔

فاطمہ ثریا بجیا  کا تعلق ملک کےمشہور ادبی گھرانے سے تھا وہ مشہور مزاہ نگار انور مقصود، شاعرہ نگار زہرا اور  باورچی زبیدہ طارق کی بہن ہیں۔  متعدد قومی اور بین الاقوامی ایوارڈز اپنے نام کرنے والی  اردو  ادب کے اس بلند پایہ  ادیبہ کی وفات سے  نا صرف پاکستان بلکہ پوری دنیاِئے اردو ایک  مہربان محسن سے محروم ہو گیا ہے۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button