گلگت بلتستان

ہربن تھور حدود تنازعہ حل کرنے کے لئے دس افراد پر مشتمل نیا جرگہ تشکیل دے دیا گیا

چلاس(مجیب الرحمان)ہربن تھور حدود تنازعہ ،فیصلے کے لئے دونوں فریقین کی جانب سے قابل قبول دس افراد پر مشتمل نیا جرگہ تشکیل دیدیا گیا ۔ جرگے نے چلاس ریسٹ ہاؤس میں ضلعی انتظامیہ دیامر اور کوہستان کے ساتھ اہم میٹنگ کی جس میں دونوں ضلعی انتظامیہ سے تعاون طلب کی گئی۔اجلاس میں اسسٹنٹ کمشنر ہیڈ کوارٹر داسو عابد علی اور ڈی ایس پی داسو ریاض احمد جبکہ ڈپٹی کمشنر دیامر عثمان احمد اور ایس ایس پی دیامر دانشور خان نے جرگے کے ساتھ ہر قسم کے تعاون کی یقین دہانی کی۔جرگے میں شامل دیامر کے علماء و عمائدین مولانا شکرت ،مولانا عبدالرؤف،مولانا حلیم ،حاجی امیر جان سابق ممبر جی بی کونسل سید افضل ،جبکہ کوہستان کے حاجی ملک اورنگزیب ،ملک مصر ملک دستار ملک علی داد ،گل بادشاہ شامل ہیں۔ ذرائع کے مطابق جرگے کے ممبران دونوں فریقین کے مابین حتمی فیصلے کے سلسلے میں بات چیت کرینگے۔اور انکا موقف سنیں گے۔جس کے بعد جرگہ شواہد اور ثبوتوں کو مد نظر رکھ کر حدود تنازعے کا حل نکالیں گے۔واضح رہے کہ دونوں قبائل کے مابین حدود کے تنازعے پر گزشتہ سال خونریز تصادم بھی ہوا تھا۔بعد ازاں جرگے نے دونوں قبائل کو ایک دوسرے کے خلاف کاروائی سے پابند کیا تھا۔جس کے بعد ایک رکنی کمیشن بھی تشکیل دی گئی جس کا فیصلہ تاحال منظر عام پر نہ آسکا۔گزشتہ دنوں ہربن کے عوام نے ایک رکنی کمیشن کو منظر عام پر لانے کے لئے احتجاجی دھرنے بھی دئے جس پر انتظامیہ نے انہیں مطمئن کروا کر دھرنا ختم کروادیا۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button