گلگت بلتستان

سردیوں میں نانگا پربت سر کرنے سے میری زندگی کا مقصد پورا ہوگیا، اطالوی کوہ پیما کی چلاس میں میڈیا سے گفتگو

چلاس(شہا ب الدین غوری سے)موسم سرما میں پہلی بار نانگا پربت سر کر کے تاریخ رقم کر نے والی ٹیم کے ممبر، اٹلی سے تعلق رکھنے والے کو ہ پیما سیمن مورو چلاس پہنچ گئے ۔محکمہ سیاحت ضلع دیامر نے نے سیمن مورو اور ان کے ٹیم کے خاتون رکن تومارا لنگار کے اعزاز میں مقامی ہوٹل میں ایک پروقار تقریب کا اہتمام کیا ۔جس میں ڈپٹی کمشنر دیامر عثمان احمد خان ،ڈی ایس پی ہیڈ کوارٹر امیراللہ ٹریفک انچارچ ثناء اللہ سمیت محکمہ سیاحت دیامر کے ڈپٹی ڈائریکٹر صفی اللہ و دیگر شریک ہوئے ۔

اس موقع پرصحافیوں سے گفتگو کر تے ہو ئے اٹلی کے کو ہ پیما سیمن مورو نے کہا کہ میں اپنی خو شی الفاظ میں بیان نہیں کر سکتا ۔میری زندگی کا سب سے بڑا مقصد پو را ہو گیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے شمالی علاقے باالخصوص گلگت بلتستان میں پو شیدہ پہاڑی سلسلے دنیا کی نظروں سے اوجھل ہیں ۔اگر انہیں دنیا کی نظروں کے سامنے مناسب انتظام کے ساتھ لایا جائے تو یہ پاکستان کے لیئے آمدن کا سب سے بڑا ذریعہ بن سکتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان ایک پر امن اور سیاحوں کیلئے جنت سے کم نہیں ۔ایک پروپیگنڈے کے ذریعے ایسے بدنام کیا جا رہا ہے ۔لوگ مہمان نواز اور محبت کر نے والے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ سیکورٹی کے انتظامات مناسب ہیں ۔سیکورٹی انتظامات سے مطمئین ہوں لیکن بغیر تیاری کے سیکیورٹی دینا مناسب نہیں ہے پولیس کا ایک جوان بغیر ٹینٹ بغیر کھانے اور بغیر بستر کے نانگا پربت میرے ساتھ آئے اور اس کے اخراجات مجھے برداشت کرنا پڑے ۔خدانخواستہ ایسے مشکل پہاڑ میں اگر کوئی حادثہ پیش آئے تو اللہ تعالیٰ کے سامنے دعا کرنے کے علاؤہ کوئی چارہ نہیں

انہوں نے کہا کہ پاکستان سے نیپال زیادہ غریب ملک ہے لیکن نیپال میں سیاحوں کو تمام سہولیات دی جارہی ہے کو ئی حادثہ پیش آنے کی صورت میں آسان اور سستی ہیلی ایمبولینس سروس دی جاتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ مستقبل میں گلگت بلتستان کے پہاڑوں سے حاصل ہونے والی سرمایہ سے پاکستان معاشی طور پر خودکفیل ہوسکتا ہے اسلام آباد پشاور اور کراچی سے زیادہ ریونیو گلگت بلتستان سے حاصل کیا جا سکتا ہے کیو نکہ گلگت بلتستان دنیا کا واحد خطہ ہے جہاں پر دنیا میں سب سے زیادہ پہاڑی سلسلے اور منفرد پہاڑ موجود ہیں جو کہ پاکستان کے لئے معاشی اٹیم بم اور سونے کی چڑیا ثابت ہوسکتے ہیں۔لیکن اس کے لئے سیاحوں کو تمام سہولیات دینی ہوگی ۔میں عالمی کو ہ پیماؤں سے اپیل کرتا ہوں کے وہ بغیر کسی خوف و خطرے کے گلگت بلتستان آئیں ۔اور جہاں دل کرے گھوم لیں یہاں کسی قسم کا کوئی خطر ہ نہیں ہے کیو نکہ ان علاقوں کے بارے پروپیگنڈہ کیا جارہاہے دنیا کے پرامن علاقوں میں گلگت بلتستان شامل ہیں انہوں نے کہا کہ مقامی لوگوں کی محبت اور میزبانی کبھی نہیں بھولونگا دیامر کے عوام نے اپنی مہمانوازی سے بہت متاثر کرایا

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے خاتون کوہ پیماء تمہارا لنگر نے کہا کہ میں صرف 250فٹ کی دوری سے واپس لوٹی کیونکہ اس وقت میری طبیعت بھی خراب ہوئی اور موسم نے بھی ساتھ نہیں دیا انہوں نے اہلیان دیامر کی میزبانی پر خصوصی شکریہ ادا کیا۔

ڈپٹی کمشنر دیامر عثمان احمد خان نے نانگا پربت سر کرنے پر وفاقی صوبائی اور ضلعی انتظامیہ کی طرف سے مبارکباد دی اور اس امید کا اظہار کیا وہ اپنی اس کامیاب مہم جوئی کے بعد عالمی سطح پاکستان بالخصوص دیامر کے بارے جو پروپیگنڈا کیا جارہاہے اس کا خاتمہ ممکن ہوگا اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے ڈپٹی ڈائریکٹر محمکہ سیاحت دیامر صفی اللہ نے کہا کہ محمکہ سیاحت دیامر اپنے وسائل کے اندر رہتے ہوئے تمام سیاحوں کو مکمل سہولیات پہنچانے کے لئے کوشاں ہیں انہوں نے کہا کہ امسال 8ٹیموں نے اپنی مشن کا آغاز 25دسمبر سے کیا جس کے بعد کئی ٹیمیں اپنی مشن مکمل کئے بغیر واپس لوٹیں جبکہ اٹلی پاکستان اور سپین کے ایک ایک کوہ پیماء نے ایک نئی تاریخ رقم کی ۔جو کہ واقعی قابل فخر کارنامہ ہے۔ تقریب کے آخر میں محکمہ سیاحت اور ضلعی انتظامیہ کی جانب سے نانگا پربت سر کرنے والے کوہ پیما سیمن مورو اور خاتون کوہ پیماء تمارا لنگرکو تحا ئف اور یادگاری شیلیڈ بھی دی گئیں

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button