ثقافت

یوم پاکستان اور نوروز کی مناسبت سے سکردو میں سماجی تنظیم فکر سوشل فورم کے زیر اہتمام مشاعرے کا انعقاد

سکردو(رضا قصیر) سماجی تنظیم فکر سوشل فورم کے ذیلی شعبہ فکر ادب کے زیر اہتمام جشن نوروز، یوم پاکستان اور عالمی یوم شاعری کیلئے حوالے سے شاندار محفل مشاعرے کا انعقاد کیا گیا جس کی صدارت ملک کے معروف شاعر و ناول نگار علی اکبر ناطق نے کی جبکہ فکری تحریک گلگت کے صدر حبیب الرحمان مشتاق اور رکن گلگت بلتستان اسمبلی عمران ندیم مہمانان خصوصی تھے، مشاعرے میں کراچی کے شاعر شاہ روم خان ولی ، گلگت سے احسان شاہ اور اعجاز فاخر نے خصوصی شرکت کی جبکہ گلگت بلتستان کے استاد شاعر پروفیسر حشمت علی کمال الہامی ، سید امجد زیدی ، عارف سحاب، ذیشان مہدی، عاشق حسین عاشق، قصیر شاید، روزی صمیم اور طالب حسین طالب سمیت نوجوان شعراء کی کثیر تعداد بھی شریک تھی جنہوں نے اپنے تازہ خیالات کے ذریعے سامعین سے خوب داد وصول کی۔ معروف نثر نگار حاجی باقر سرمیکی نے خوبصورت نثر پارہ پیش کیا۔ مشاعرے سے خطاب کرتے ہوئے علی اکبر ناطق نے کہا کہ گلگت بلتستان میں اردو شاعری کا معیار حیرت انگیزحد تک بلند ہے۔ یہاں آنے سے پہلے سوچا بھی نہ تھا کہ اس معیار کی شاعری ہوتی ہو گی،مشاعرے میں شریک ہر شاعر نے منفرد اور خوبصورت کلام پیش کیا۔ رکن گلگت بلتستان اسمبلی عمران ندیم نے اپنے خطاب میں بلتستان میں شاعری کے معیار کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ یہاں کے شعراء ملک کے بڑے شہروں کے شعراء سے کسی طور کم نہیں۔ ان شعرا کو ملکی سطح پر ہونے والے پروگراموں میں موقع دیا جانا چاہئے۔ معروف شاعر حبیب الرحمان مشتاق نے اپنے خطاب میں کہا کہ فکر گلگت بلتستان میں مشاعروں کو نئی روایت دے رہی ہے، اس تنظیم نے مختصر عرصہ میں اپنی شاندار کارکردگی سے ادب شناسوں کے دل جیت لئے ہیں۔ معروف نقاد اور ادبی شخصیت طاہر ربانی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مشاعروں کو نئی روایت دینے پر فکر داد کے مستحق ہے۔ انہوں نے کہا کہ مشاعروں کو سنجیدہ بنانے کی ضرورت ہے تاکہ یہاں کا ادب درست سمیت میں سفر جاری رکھ سکے۔ مشاعرے میں سامعین کی بڑی تعداد نے شرکت کی جو رات گئے تک محفل میں موجود رہی۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button