تعلیم

درجنوں اساتذہ گلتری کی بجائے سکردو میں فرائض سرانجام دے رہے ہیں، نمائندے خاموش تماشائی

سکردو ( انوسٹی گیشن رپورٹر، رجب علی قمر ) باوثوق زرائع کے مطابق سرحدی علاقے گلتری کے مختلف سکولوں کے ایل پی سی پر تقرر شدہ سکیل 14 اور16 کے 27 سے زیادہ اساتذہ سکردو کے مختلف سکولوں میں ڈیوٹی دینے کا انکشاف ہوا ہے یہ اساتذہ تقرر اور پروموشن ہوتے وقت یہ بیان حلفی دیتے ہیں کہ ہم گلتری جا کر ڈیوٹی دیں گے تقرری اور پروموشن کے بعد ان اساتذہ نے گلتری دیکھا ب ھی نہیں ہے زرائع کا کہنا ہے کہ یہ اساتذہ سیاسی اثر رسوخ اور بااثر ہونے کی وجہ سے سکردو میں ڈیوٹی دے رہے ہیں زرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ اساتذہ سپیکر قانون ساز اسمبلی حاجی فدا محمد ناشاد اور دوسرے اراکین اسمبلی کے خیر خواہ ہیں انہیں گلتری کے بجائے سکردو میں ڈیوٹی دلوانے میں ان کی حمایت حاصل ہے جس کی وجہ سے سرحدی علاقے گلتری کے تمام تعلیمی ادارے تاحال بند ہے جبکہ چیف سیکرٹری اور سیکرٹری ایجوکیشن کی جانب سے باقاعدہ تحریری آرڈر کے باوجود ڈائریکٹرایجوکیشن اور ڈپٹی ڈائریکٹر ایجوکیشن ہچکچاہٹ سے کام لے رہے ہیں جو علاقہ گلتری کے طلبا اور عوام کے ساتھ سراسر ناانصافی کے ساتھ وہاں کے تعلیمی نظام کو سبوتاز کرنے کے نہ صرف مترادف ہے بلکہ تعلیم کش پالیسی بھی ہے گلتری کے عوام نے چیف سیکرٹری اور سیکرٹری تعلیم گلگت بلتستان سے فوری طور پر ان اساتذہ کو گلتری میں تعینات کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button