Uncategorized

شگر میں پاکستان پیپلز پارٹی کے صوبائی قائدین خوب گرجے، خوب برسے

سکرود(محمد علی انجم سے ) پاکستان پیپلزپارٹی کے صوبائی صدر امجد حسین ایڈوکیٹ نے شگر میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھٹو نے گلگت بلتستان کے عوام کو پہچان دی ، دیگر پارٹیاں گلگت بلتستان کے عوام کو انسان تک سمجھنے کے لیے تیار نہیں ہیں ،باقی پارٹیاں کے رہنماوں کو گلگت بلتستان کے عوام سے کوئی سروکار نہیں انہیں صرف یہاں کے وسائل سے غرض ہیں دیگر پارٹیوں کے لوگ کے ٹو کو پاکستان سمجھتے ہیں لیکن کے ٹو کے دامن میں رہنے والوں والوں کو پاکسانی مانے کو تیار نہیں ، ہم اپنے حقوق کی جدوجہد کرنے کا طریقہ پیپلزپارٹی نے سیکھایا ہے ، انہوں نے کہا کہ وہ تمام سیاسی مذہبی اور قوم پرست جماعتوں کو مناظرے کا چیلنچ دیتے ہیں گلگت بلتستا ن کے عوام کو جو کچھ بھی ملا ہے وہ پیپلزپارٹی نے ہی دیا ہے دیگر پارٹیاں کچھ نہیں دے سکتی نہ آج تک انہوں نے خطے کو عوام کو کچھ دیا ہے ، جن مذہبی جماعتوں نے گلگت بلتستان کے عوام سے مقدس ہستیوں کا واسطہ دے کر ووٹ بٹورے ان کے اپنے قائدین اپنے صوبے اور اپنے حلقے میں میونسپل کی سیٹ تک نہیں جیت سکتے ، ہم کسی او جماعت کو تسلیم نہیں کرتے گلگت بلتستان اور پیپلزپارٹی لازم و ملزوم ہیں پہاڑوں کے دامن میں رہنے والے لوگوں کے مسائل کا حل صرف ہمارے پاس ہے انہوں نے مزید کہا کہ کچھ قوتوں نے پاکستان کو دولخت کر دیا لیکن شہید زوالفقار علی بھٹو نے اس ملک کو بحرانوں سے نکالا، بھٹو اپنے نظریات کے لیے ڈٹ گئے جبکہ ضیا االحق کی باقیات آمروں سے معاہد ہ کر کے جدہ بھاگ گئے ، ضیا الحق اور اس کے حامیوں نے انتہا پسندی کو فروغ دی اور انتہا پسندی کا آغاز کیا ہمارے دور اقتدار میں شہیاز شریف مداریوں کی طرح تماشے کیا کرتے تھے اور کہتے تھے کہ وہ زردای کو سڑکوں پر گھسٹیں گے لیکن پانامہ لیکس کے بعد اپنے آپ کو بچانے کے لیے زرداری کے پاوں پکڑنے کو تیار ہیں پانامہ لیکس کے بعد گلی گلی میں یہی شو ر ہے کہ نواز شریف چور ہے آج پانامہ لیکس کے بعد تمام اداروں کو سانپ سونگھ گیا ہے تمام اداروں نے چپ سادھ لی ہے اگر یہ ہمارے دور میں ہو تا تو پتہ نہیں کیا کیا ہو جاتا پیپلزپارٹی کا میڈیا ٹرائل کیا گیا صرف ایک خط لکھنے کے الزام میں ایک منتخب وزیر اعظم کو گھر بھیج دیا گیا پانامہ لیکس پر عدلیہ کیوں خاموش ہے حفیظ الرحمن وزیر اعلیٰ نہیں کازب اعلیٰ ہیں پوری بیور کریسی ان کے جیپ میں ہے مہدی شاہ دو ر میں دو اضلاع کے قیام پر بیوورکریسی نے رولا کھڑا کیا تھا آج بیورکریسی کیوں خاموش ہے حفیظ الرحمن کرپشن کا باپ ہے کونسل انتخابات میں ووٹ کے لیے ارمان شاہ سے پلاٹ لیا گیا جن وزراء نے کونسل انتخاب میں پیسے لیے آج وہ قسطوں میں وصول کر رہے ہیں وزیر اعلیٰ پیسہ لے تو جائز وزراء پیسے لے تو ناجائز یہ کہاں کی اخلاقیات ہیں ہمارے دور میں چھوٹی چھوٹی باتوں کو فرقہ داریت کا رنگ دینے والے اور ہم پر فرقہ واریت کا الزام لگانے والی ایجنسیاں آج کہاں ہیں ن لیگ کی ساری حکومت چار ٹھیکہ داروں کے جیب میں ہے ایک خاندان 9ماہ میں کھرپ پتی بن چکا ہے پیپلزپارٹی دور میں کرپشن کے الزام میں معطل ہونے والوں کو آج اعلیٰ عہدوں میں فائز کیا جا رہا ہے سابق دور اقتدار میں ہم سے غلطیاں بھی ہوئی ہو نگی ہم نے 25ہزار سے زائد ملازمتیں دیں گلگت بلتستان اس وقت 9-11کے سیاسی دو ر سے گزر رہا ہے ہم اس مشکل وقت میں عوا م کے حقوق کا تحفظ کرینگے ، ہم اپنے حق پر ڈٹ جائیں گے گلگت بلتستان میں اس وقت لوگوں کا جینا مشکل ہو گیا ہے لوگوں کو بے دخل کیا جا رہا ہے لوگوں سے انکی زمنیں چھنی جا رہی ہیں ان کو عوام نہیں صرف اقتصادی راہدداری چاہیے ، دوسروں کی خوشحالی کے لیے ہم کیوں بے دخل ہو جائیں ، ہماری زمینں اُٹھانے سے پہلے ہماری لاشوں سے گزرنا ہو گا ہم تمام زمینوں کو قومی زمین تصور کرتے ہیں تمام بنجر ارضیات پر متلقہ گاوں کے لوگوں کا حق ہے ہماری زمینوں پر غیر اسلامی اور غیر قانونی طور پر قبضہ کرنے کی کوشش کی کئی تو ہم عوام کے ساتھ مل کر جہاد کرینگے ، صوبائی حکومت ڈاکہ زنی سے باز رہے اگر حکومت باز نہ آئی تو پورے گلگت بلتستان کو جام کرینگے ۔

سابق ڈپٹی سپیکر گلگت بلتستان اسمبلی و سینئر نائب صدر پاکستان پیپلزپارٹی جمیل احمد نے شگر میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ مہدی شاہ نے اپنے دور اقتدار میں بہترین اور منظم انداز سے حکومت چلائی جس کے لیے وہ مبارک باد کے مستحق ہیں موجودہ حکومت کے قیام کو دس ماہ بھی نہیں ہوئے لوگ ابھی سے اکتا گئے ہیں موجودہ حکومت مہدی شاہ حکومت کے مقابلے میں صفر ہے عموما گلگت میں یہ تصور پایا جاتا ہے کہ سکردو کے لوگ مرکز کی حکومت کو دیکھ کر ووٹ دیتے ہیں اور یہ کہا جاتا ہے کہ اگر مرکز میں یریذ کی حکومت بھی آئے تو لوگ اُسے ووٹ دینگے لیکن سکردو آکر یہ تاثر غلط ثابت ہوا سکردو کے عوام قائد عوام شہید زوالفقار علی بھٹو کے سچے سپاہی ہیں یہاں کے لوگ نوا ز شریف کے جھوٹ بولنے کی وجہ سے ن لیگ کو ووٹ دینے پر مجبور ہو ئے گلگت سکردو روڈ کا ٹینڈر ہمارے دور میں ہوا لیکن نواز شریف نے اسے منسوخ کرایا ن لیگ والوں نے عوام کو بے وقوف بنانے کے لیے ہمارے دور کے ٹینڈر کو دوبارہ ریلز کرایا نواز شریف نے 150ارب کا اعلان کیا تھا ہمارے دور میں ایک چائنہ کمپنی 85فی صد روپوں کا انتظام کرنے کے لیے راضی ہو گئی تھی وہ پیسے گلگت بلتستان میں کیوں نہیں لگے وہ پیسہ کہاں چلے گئے کہا ں وہ سارے پیسے میٹرو بس منصوبے پر لگ گئے ؟اگر بلتستان سے منتخب اراکین اسمبلی اس ایشو پر یک زبان ہو جائیں تو یہ روڈ بن سکتا ہے کونسل کے تین سیٹوں کے زریعے بلتستان ریجن کے عوام کو لالی پاپ دیا گیا یہ تین سٹیں نہیں بلکہ تین لوگوں کو ملازمتیں دی گئی ہیں امجد ایڈوکیٹ ہمیشہ کونسل کے اندر گلگت بلتستان کے عوام کے حقوق کے لیے لڑتے رہے ہم نو منتخب اراکین کونسل سے ضرور پوچھیں گے کہ انہوں نے اب تک یہاں کے حقوق کے لیے کیا کیا ہے اور کیا کرینگے ؟ہمارے لوگوں سے زبردستی زمینں چھنی جا رہی ہیں ہمارے دور میں ہم نے دیامر کے لوگوں کو ان کی زمینوں کے معاوضے دلائے زمین چائیں تو لوگوں سے چھن کر لینے کے بجائے ان کی رضا مند ی سے لی جائیں اس نااہل حکومت نے لوگوں سے زمینں چھننے کی روایت ڈالی ہے اگر گلگت بلتستان کے اراکین اسمبلی ہمارے بنائے ہوئے قوانین کو ووٹ دی تو یہ قانون بن سکتا ہے اور پھر کوئی کسی کی زمین نہیں چھین پائے گا ، جب تک پیپلزپارٹی کا ایک بھی کارکن زندہ ہے زمین کا ایک ٹکرا تک چھننے نہیں دینگے موجودہ حکومت کی نااہلی کی وجہ سے آج سکردو میں 40کلو کا آٹا 2ہزار میں بک رہا ہے وزراء کی نااہلی کی وجہ سے آٹا مہنگا ہو گیا ہے وزیر اعظم پاکستان اور اس کے بیٹے چور ہیں آج موجودہ حکومت کی کرپشن کے چرچے پوری دنیا میں ہو رہے ہیں گلگت بلتستان کا امن ہمارے دم سے ہے ہم نے گلگت کو امن کا گہوراہ بنایا اسٹبلشمنٹ نے پیپلزپارٹی کو ہراہا اور پیپلزپارٹی کا مینڈیٹ چرایا گیا ہم نے گلگت سے فرقہ واریت ختم کی موجودہ وزیر اعلیٰ فرقہ واریت کو ہوا دے رہے ہیں شیڈول فور میں لوگوں کے نام شامل کر لیے گئے ہیں اگر شیڈول فور میں نام لگانے ہی تھے تو ان لوگوں کے نام کہاں ہیں جو تمہارے بگل میں رہا کرتے تھے حفیظ الرحمن وزیر اعلیٰ ہاوس میں بیٹھ کر فرقہ واریت پھیلا رہے ہیں حفیظ الرحمن کو ایک خاص مقصد کے تحت سامنے لایا گیا ہے سی پیک کا منصوبہ آصف علی زردای کے دور میں شروع ہوا ، حفیظ الرحمن کو لانے کا مقصد یہی ہے کہ سی پیک منصوبے کو ناکام بنایا جائے ۔

پاکستان پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنماء ممبر سنٹرل ایگزیٹو کمیٹی و سابق وزیراعلیٰ سید مہدی شاہ نے کہا ہے کہ حفیظ الرحمن کو پتہ تھا کہ اس کے سارے وزراء بکنے والے تھے اس لیے اُس نے شوآف ہینڈکا قانون لاگو کرایا ، شو آف ہینڈ کا قانون ہاوس ٹریڈینگ روکنے کے لیے نہیں تھا ، انہوں نے مزید کہا کہ کس کے کتنے بھاو ہیں ہم جانتے ہیں کونسل میں تین عہدے مجبوری کے تحت دئے گئے ہیں وزیر اخلاق کو گربی میں کونسل کی سیٹ ملی ہے اگر شیخ محمد حسن جعفری ان کے حق میں نہ بولتے تو وزیر اخلاق کبھی کونسل کے رکن نہیں بنتے ، ن لیگ کی کارکردگی کو صفر سے ضرب دی جا سکتی ہے حفیظ الرحمن نے پوری دنیا میں سب سے زیادہ جھوٹ بولنے کا ریکارڈ قائم کیا ہے اُسے جھوٹ بولنے کا عالمی ایواڈ ملنا چاہے ہمارا جرم صرف یہی تھا کہ ہم نے پورے گلگت بلتستان میں ترقیاتی کاموں کا جھال بچھایا ملازمین کی تنخواہیں ڈبل کرائی ، جو لوگ ۵ہزار تنخواہ لے رہے تھے آج وہ 20ہزار تنخواہ لے رہے ہیں گلگت بلتستان کی تاریخ میں پہلی بار قاضی نثار حسین اور آغا راحت کا ساتھ بٹھایا ہمارے ہی دم سے آج گلگت میں امن قائم ہے انہوں نے کہا کہ ہم صوبائی قائدین کے خلاف کسی سازش کا حصہ نہیں بنے گے ہم نے پیپلزپارٹی کے لیے اپنی جوانیاں گنوا دی ہیں پیپلزپارٹی کا کوئی بندہ اپنا ضمیر فروخت نہیں کرتا عمران ندیم کے حوالے سے پروپگنڈہ بالکل بے بنیاد ہے ندیم ایک باضمیر انسان ہیں وہ اپنا ضمیر کبھی فروخت نہیں کرتے میں انہیں زاتی طور پر جانتا ہوں نواز شریف سیاسی بندہ نہیں وہ آمریت کی پیدوار ہیں جب تاجر سیاست دان بن جاتے ہیں تو پھر ملکی نظا م درہم برہم ہو تا ہے انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی مزدروں کی جماعت ہے ہم نے ہر دور میں مززوں کی بھلائی کے لیے بے شمار کام کیے شہید بھٹو نے مزدورں کو آواز دی ۔،

پاکستان پیپلزپارٹی کی صوبائی قیادت تنظیم سازی کے سلسلے میں ضلع شگر پہنچی تو کارکنوں کی طرف سے صوبائی قیادت کا شاندار استقبال کیا گیا۔ لوگوں نے جیئے بھٹو اور امجد بھائی زندہ باد کے نعرے سے صوبائی قیادت کا استقبال کیا مہانوں کو ریلی کی شکل میں جلسہ گاہ تک لے جایا گیا جلسے سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی صدر امجد ایڈوکیٹ سینئر نائب صدر جمیل احمد ، سکرٹیری اطلاعات سعدیہ دانش اور سابق وزیراعلیٰ سید مہدی شاہ نے کہا کہ ہم شگر کے عوام کے مشکور ہیں کہ انہوں نے بھٹو الزم کے فلسفے پر عمل پیر ا ہو کر ہمیشہ پیپلزپارٹی کا ساتھ دیا شہید بھٹو نے یہاں کے عوام کو آواز دی اور بنیادی حقوق دیے یہاں کے عو ام شہید زوالفقار علی بھٹو کے احسانات کبھی نہیں بھول سکتے گلگت بلتستان کا بچہ بچہ بھٹو کا سپاہی ہے تمام ناراض کارکنوں سے بات چیت کی جائے گی اور پارٹی کو ایک بار پھر منظم اور موثر بنایا جائے گا پیپلزپارٹی نے اپنے دور اقتدار میں گلگت بلتستان میں ریکارڈ ترقیاتی کام کرائے جس کی ماضی میں کوئی مثال نہیں ملتی گلگت بلتستان کے عوام ناشعور ہیں وہ جانتے ہیں کہ کونسی پارٹی علاقے کو کیا دے سکتی ہے گلگت بلتستان اور پیپلزپارٹی لازم وملزوم ہیں اجلاس کے آخر میں نائب صدر پاکستان پیپلزپارٹی و رکن اسمبلی عمران ندیم نے مہانوں کا شکریہ ادا کیا اور بعدازاں صوبائی قائدین نے ضلعی صدارت اور پارٹی معاملات کے حوالے سے کارکنوں سے ملاقات کی اور اپنی سفارشات مرتب کر لیں ۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button