سیاست

ڈی آئی خان میں وکلا اور معلموں کے قتل کی مذمت کرتے ہیں، الیاس صدیقی ترجمان ایم ڈبلیو ایم

گلگت ( پ ر) مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ترجمان محمد الیاس صدیقی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ڈی آئی خان میں وکلاء اور معلموں کی بہیمانہ انداز میں ٹارگٹ کلنگ نیشنل ایکشن پلان کی ناکامی ظاہر کرتا ہے۔وفاقی حکومت اور صوبائی حکومتوں کی دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں سے نرمی برتنے کا نتیجہ ہے کہ آج صوبہ کے پی کے سمیت پورے ملک میں اہل تشیع سے تعلق رکھنے والے وکلاء اور پروفیشنلز تکفیری دہشت گردوں کی ہٹ لسٹ پر ہیں اور آئے روز ٹارگٹ کلنگ کے واقعات رونما ہورہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ دہشت گردی پر قابو پانے میں صوبائی حکومتوں سمیت وفاقی حکومت کی کوئی آمادگی نظر نہیں آرہی ہے جبکہ نیشنل ایکشن پلان اور آپریشن ضرب عضب بھی بے ثمر ہوتا جارہا ہے۔جب حکومتی ادارے دہشت گردی کے شکار ہوتے ہیں تو حکومت فوری حرکت میں آتی ہے اور بیگناہ اور معصوم شہریوں کے قتل و غارت گری پر حکومتی سنجیدگی کا نظر نہ آنا ایسا لگتا ہے کہ ان کا خون مباح سمجھا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ باقاعدہ منصوبہ بندی کے تحت پاکستان میں اہل تشیع کی نسل کشی کی جارہی ہے اعلیٰ ریاستی اداروں کی جانب سے شیعہ نسل کشی کا نوٹس نہ لیا جانا اور دہشت گردوں کو چھوٹ دینا ملک کے مفاد میں نہیں۔پاک فوج کسی انتظار کی بجائے فوری طور پر تکفیری دہشت گردوں کے خلاف ملک گیر آپریشن کا آغاز کرکے ان دہشت گردوں کو نجام تک پہنچائے۔انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان میں شیعہ نسل کشی کے بعد اب مخصوص علاقوں میں بنجر زمینوں کو ہتھیاکر آبادیوں کو ویران کرنے کی منصوبہ بندی کی جارہی ہے جبکہ دیگر علاقوں میں بنجر زمینوں کو آبادکرنے کیلئے پیکیجز دیئے جارہے ہیں،حکومتوں کے ایسے رویے انارکی پھیلانے کا موجب بن جاتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ڈی آئی خان میں شہید ہونے والے وکلاء اور اساتذہ کے قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچانے ریاستی اداروں نے کوتاہی کی تو اس کے نتائج حکومت اور ملک کے حق میں بہتر نہیں ہونگے۔ 

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button