سیاست

جب تک رکنِ اسمبلی خود زبانی یا تحریری شکل میں استعفی سپیکر کے سامنے جمع نہ کروائے اسے قبول نہیں کیا جاسکتا، بشارت غازی ایڈووکیٹ

شگر(عابد شگری)معرو ف قانون دان محمد بشارت غازی ایڈوکیٹ نے کہا ہے کہ مجلس وحدت المسلمین کے ممبر قانون ساز اسمبلی کاچو امتیاز حیدر سے زبردستی استعفیٰ لینا ثابت ہوجائے تو اس کو کوئی حیثیت نہیں رہے گا۔جب تک کسی ممبر اسمبلی خود زبانی کا تحریری طور پر سپیکر کو اپنا استعفیٰ پیش نہیں کرینگے سپیکر کسی کی رکنیت ختم نہیں کرسکتا۔ممبر اسمبلی خود اپنی مرضی اور ہوش و حواس میں تحریری یا زبانی طور پر حاضر ہوکر سپیکر اسمبلی کا اپنا استعفی پیش کریں تو سپیکر اس کا استعفیٰ منظور کرنے کا پابند ہوگا۔چونکہ کاچوامتیاز حیدر نے اپنا استعفیٰ براہ راست سپیکر کے سامنے پیش ہوکر پیش نہیں کیا گیا بلکہ پارٹی رہنماؤں کے ذریعے پیش کیا ہ جو کہ ابھی منظور نہیں ہوا۔تاہم وہ اپنے استعفیٰ واپس لے رہے ہیں۔رولز آف بزنس ک آرٹیکل 41کے تحت کسی بھی ممبر اسمبلی کا ستعفیٰ اس وقت تک قابل قبول نہیں ہوگا جب تک خود ممبر اسمبلی زبانی یا تحریری طور سپیکر کو اپنے استعفیٰ کی تصدیق نہ کریں۔اس معاملے میں اگر انہوں نے سپیکر کے سامنے پیش ہوکر اپنی استعفیٰ واپس مانگا اور اور جبری ان سے استعفیٰ ثابت کریں تو سپیکر اس کی استعفیٰ واپس کرنے کا پابند ہوگا۔قومی اسمبلی میں گذشتہ سال تحریک انصاف کی ممبران اسمبلی کی جانب سے تحریری استعفیٰ سپیکر قومی اسمبلی کو موصول ہونے کے باؤجود انہوں نے یہ کہہ کر منظور کرنے سے انکار کیا کہ جب تک خود ممبران آکر اپنے استعفوں کی تصدیق نہیں کریگا قبول نہیں کیا جائے گا۔ تاہم مہینوں بعد تمام ممبران کے استعفوں کو واپس لیا گیا اور تمام ممبران اب بھی قومی اسمبلی کے رکن ہے۔

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button