متفرق

مشہور سیاحتی مقام کھنبری کی سڑکیں تباہ حال، چھ سال بعد بھی پُل تعمیر نہ ہوسکا

چلاس(مجیب الرحمان)مشہور سیاحتی اور تفریحی مقام وادی کھنبری زندگی کی بنیادی سہولت سے مکمل محروم ،2010کے تباہ کن سیلاب سے تباہ حال سڑک اور پل تاحال نہ بن سکیں۔عوام سینکڑوں میل پیدل سفر کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔منتخب نمائندے بھی علاقے سے منہ پھیر گئے۔وادی کی سڑک مکمل طور پر ختم ہو چکی ہے اور چیتر کے علاقے میں پل نہ ہونے سے پوری ویلی کا رابطہ مکمل طور پر بند ہے۔جس کی وجہ سے لوگ اشیائے خوردونوش بھی اٹھا کر لیجانے پر مجبور ہیں۔بیماروں کو خودساختہ سٹریچر پر اٹھا کر چار پانچ بندوں کی مدد سے کئی کئی میل لانے پر مجبور ہیں۔کمزور اور ضعیف افراد بھی اس صورتحال میں سختی جھیلنے پر مجبور ہیں۔کھنبری ویلی کی اہمیت اسلئے بھی زیادہ ہے کہ اس میں پائی جانیوالی مچھلی گلگت بلتستان بھر میں مشہور ہے۔مگر بد قسمتی سے وادی کی رابطہ سڑک خراب ہونے کی وجہ سے مچھلیوں کے شکار کے لئے بھی کوئی جانے کے لئے تیار نہیں۔جس کی وجہ سے قومی خزانے کو ملنے والی خطیر رقم بھی ضائع ہو رہی ہے۔مقامی افراد اور عوامی حلقوں نے حکومتی عدم توجہی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے حکام بالا سے وادی کے عوام کی بنیادی ضرورت سڑک کی فوری بحالی اور پل کی تعمیر کی اپیل کی ہے۔

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button