متفرق

سپریم اپیلیٹ کورٹ پھنڈر میں "پولیس گردی” کے واقعے کا نوٹس لے، شہریوں کو تحفظ فراہم کیا جائے، عوامی ورکز پارٹی کے رہنماوں کا مطالبہ

گلگت(پ۔ر) عوامی ورکرز پارٹی کے رہنماوں عنایت ابدالی،احسان کریم،پیار علی،علی شیر و دیگر نے تحصیل پھنڈر میں مبینہ پولیس گردی کی مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے ہے سپریم اپلیٹ کورٹ گلگت بلتستان کے چیف جسٹس اس واقعہ کا نوٹس لیکر پولیس گردی سے شہرویوں کو تحفظ فراہم کریں ۔انہوں نے کہا ہے کہ کہ پھنڈر جیسے پرامن علاقے میں پولیس کی جانب سے رات کو شادی کے گھر پہ چھاپہ مارنا اور بزرگوں کو ننگی گالیاں دینا اور انہیں زدوکوب کرنا پرامن ماحول کو خراب کرنے کی ایک گہری سازش ہے۔ انہوں نےالزام لگایا ہے کہ پولیس امن پسند شہرویوں کو اشتعال پہ اکسا رہی ہیں۔

انہوں نے کہا ہے کہ رات کو بغیر مجسٹریٹ کے گھر پہ چھاپا اور بزرگوں کو گالیاں دینا ہمارے علاقے کے روایات کیتوہین ہے۔انہوں نے کہا کہ ایک ایس ایچ او کی  مبینہ غلطی کی وجہ سے اس کی پٹائی کو بنیاد بنا کر درجنوں بزرگوں،نوجوانوں اور طالب علموں کو گرفتار کرنا انتظامیہ اورحکومت کے لئے بہت مہنگا پڑےگا۔

انہوں نے کہا ہے کہ حالات خراب کرنے اور علاقے کے امن کو تباہ کرنے میں پولیس والوں کا ہاتھ ہے۔پولیس پھنڈر میں منشیات فروشوں کے خلاف کاروائی تو نہیں کر سکی، لیکن پٹاخے پھوڑنے والے بچوں کے والدین کو جیل پہنچا دیا ۔انہوں نے کہا کہ گرفتار افراد کو مختلف تھانوں میں رکھ کر ان پر’ سخت قسم کا تشدد’ کیا گیا ہے۔ رہنماوں نے انسانی حقوق کے تنظیموں سے بھی اس ظالمانہ اقدام کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں کہا ہے کہ اگر پولیس کے اعلی حکام نے اس مسلہ کو فوری طور پر حل کرکے گرفتار افراد کو رہا نہیں کیا تو احتجاجی مظاہرے کرنے پہ مجبور ہونگے ۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button