متفرق

گاہکوچ بیارچی روڑ کی تعمیر سست روی کا شکار، دہ ماہ گزرگئے 1200 میٹر طویل حصہ مکمل نہ ہوسکا

غذر (بیورو رپورٹ ) 20کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر کیا جانا والا گاہکوچ بیارچی روڈ توسیعی منصوبہ سست روی کا شکار ایک سال گزرنے کے باوجود بھی کانچے موڑ کا تعمیراتی کام مکمل نہ ہوسکا جبکہ سڑک کی میٹلنگ کا کام بھی کچھوے کی رفتار سے جاری ہے کام کی رفتار یہ رہی تو اس منصوبے کو مکمل ہونے میں مزید کئی سال لگ سکتے ہیں۔ گورنجر گاؤں کے سامنے ایکسپریس وے کے نمونے کے طور پر بنایا جانے والا 1200میڑ روڈ دوماہ گزرنے کے باوجود مکمل نہ ہوسکا اگر اس رفتار سے گلگت چترال روڈ تک اس کمپنی کے ذریعے روڈ تعمیر کرایا گیا تو اس سڑک کے بننے تک نصف صدی لگ جائے گی ایک طرف روڈ کی میٹلنگ کا کام سست روی کا شکار ہے تو دوسری طرف کانچے موڑ جو خونی موڑ کے نام پر مشہور ہے اس موڑ کو بھی ایک سال گزرنے کے باوجود پایہ تکمیل تک نہیں پہنچایا گیا اور اس موڑ کو ون کرنے کا پروگرام تھا مگر اب تو نوبت یہاں تک پہنچ گئی ہے کہ اس موڑ پر کام ہی بند کر دیا گیا ہے جبکہ گورنجر تک روڈ کو میٹل کیا گیا تھا اس سے اگے روڈ کی میٹلنگ کا کام بھی بند کر دیا گیا ہے جبکہ ڈالناٹی اور گوہر اباد میں 2010کے دروان سیلاب کی نذر ہونے والا روڈ کی میٹلنگ کی منظوری کے باوجود یہ کام بھی التوا کا شکار ہے اب تعمیراتی کمپنی کے پاس روڈ کی میٹلنگ کے لئے صر ف تین ماہ رہ گئے ہیں اگر اس رفتار سے اس اہم منصوبے کاکام جاری رہا تو غذر روڈ کا توسعی منصوبہ مکمل ہونے تک دس سال لگ سکتے ہیں اور گلگت چترال ایکسپریس وے کے مکمل ہونے کے لئے نصف صدی درکار ہوگی دوسری طرف تعمیراتی کمپنی کی طرف سے کام کی سست رفتاری کا تاحال انتظامیہ نے بھی کوئی نوٹس نہیں لیا ہے جس باعث یہ کام سست روی کا شکار ہوگیا ہے اور عوام کو امد ورفت کے سلسلے میں بھی سخت مشکلات کا سامنا ہے دوسری طرف کانچے موڑ کی کٹائی کے نام پر روڈ کو مزید تنگ کر دیا گیا ہے جو کسی بھی وقت کوئی حادثے کا سبب بن سکتا ہے اور تعمیرات عامہ کے حکام کی اس حوالے سے خاموشی حیران کن ہے ۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button