سیاست

صوبائی حکومت اور گلگت بلتستان کی صوبائی انتظامیہ نے سب ڈویژن روندو کو مکمل نظر انداز کر دیا ہے، اقبال دلبر

روندو (خبر نگا ر خصوصی)پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اقبال دلبر نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت اور گلگت بلتستان کی صوبائی انتظامیہ نے سب ڈویژن روندو کو مکمل نظر انداز کر دیا ہے ۔ حکومت اور انتظامیہ کے اعلٰی حکام روندوکے ساتھ علاقہ غیر جیسا سلوک کر رہے ہیں ۔انھوں نے کہا کہ حالیہ دنوں صدر پاکستان کے دورے کے بہانے گورنر ،وزیر اعلٰی ، چیف سیکر ٹری سمیت پوری صوبائی مشینری بلتستان میں مصروف رہیں ،کہیں فرضی اعلانات ، کہیں افتتاحی تختیاں،کہیں رسمی سنگ بنیاد کی تقریبات ،کہیں سابقہ ادوار کے کاموں پر دوبارہ نقاب کشائی کر کے عوام کو بے وقوف بنایا اور روندو میں کسی قسم کی افتتاحی تقریب ،اور سنگ بنیاد کے فرضی تقریبات بھی نہیں کرائے گئے ۔اور روندو کو پروٹوکول کی گاڑیوں کے دھواں کے سوا کچھ بھی نہیں دیا او ر عوام کومکمل مایوس کر دیا ہے اور علاقے کے ساتھ ناروا سلوک کے خلاف عوام سراپا احتجاج بنے ہوے ہیں۔انھوں نے کہا کہ علاقے کے ساتھ سوتیلا سلوک پر منتخب نمائندے ، ن لیگ کے عہدیداروں اور مذہبی رہنماوں کی خاموشی بھی لمحہ فکریہ ہے ۔انھوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے تعلیم ، زراعت ، موصلات اور سیاحت کے منصوبوں میں روندو کو نقشے سے ہی نکال دیا ہے اور عوام کو مزید پستی کی طرف دھکیلنا حکومت نے اپنے منشور کا حصہ بنایا ہوا ہے ۔انھوں نے سوال کیا ہے کہ کیا گورنر کا سکردو روڈ کی خستہ حالی کی وجہ سے روڈ بلاک کے دوران کچھ سر زمین روندو پر قدم رکھنا ہی کافی ہے ?کیا وزیر اعلٰی کا گلگت سفر کر نے کے دوران PTDCٍٍْْمیں آرام کر نے سے علاقے میں کوئی ترقی ہو گی ؟انھوں نے کہا کہ صوبائی حکومت کو تعصب کا عینک اتار کر اس علاقے کے لوگوں کے لئے جو نفرت کا رویہ رکھا ہوا ہے اس کو ختم کر نا ہوگا ۔انھوں نے مطالبہ کیا ہے کہ سر کاری اداروں کے سربراہان اس علاقے کے سرکاری اداروں کا دورہ کر کے در پیش مسائل کے حل کے لئے عملی اقدامات کریں ۔ ورنہ سول سوسائٹی ، یوتھ ، مذہبی اور سیاسی کارکنان علاقے کے ساتھ ہونے والی نا انصافیوں کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں گے ۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button