کالمز
تاریخ چترال کے بکھرے اوراق ،ایک تنقیدی جائزہ
مصنف کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ ادب ولسانیا ت کے مستند افراد سے زبان وبیان میں مستعمل الفاظ اور جملوں کی درستگی کا بندوبست کریں چترال کے مصنفین کا المیہ یہ ہے کہ وہ پروف ریڈنگ کی جانب کوئی خاص توجہ نہیں دیتے جس کی وجہ سے اکثر تصانیف میں الفاظ وجملوں کی ترکیب میں نقائص پائے جاتے ہیں۔ جو کتاب کی علمی معیار میں کمی کا موجب بنتے ہیں۔پروفیسر اسرار الدین صاحب کی کتاب ’تاریخ چترال کے بکھرے اوراق‘ میں اردو ادب کے قوائد وضوابط کا خیال نہیں رکھا گیا یوں گرامر اور الفاظ کے درست استعمال نہ ہونے کی وجہ سے نثر کی روانگی میں خلل کا باعث بنا ہے ۔