کالمز

حسین مسکن کی تباہی

شہزاد علی برچہ

میں دریاۓ گلگت کے کنارے چاۓ خانے کے باہر ایک کرسی پر بیٹھا چائے کا انتظار کر رہا تھا۔ ریور ویو روڑ پر سوزکی گاڑی میں کوڑا اور گندگی لوڈ کیے ویسٹ منیجمنٹ کارپوریشن کے ملازمین گزر رہے تھے .ان کے چہروں پر ایک مسرت تھی مگر  وه خود کو گھورنے والوں کو حیرت کی نگاه سے دیکھتے ھوۓ چلے جاتے ھیں. شاید نظروں میں پی یه لوگ ہم گندگی پھلانے والوں کو کوئی پیغام دے رہے تھے۔ اتفاق سے ہی میرے سامنے اسی کارپورشن کا ایک ملازم سروس اسٹیشن پر ویسٹ لفٹر موڑ گاڑی دو رہا تھا.اس نے موڑ گاڑی پانی سے دھویا اور پھر خوب ٹاکی مار کر صاف کر نے لگا۔

میں قریب بیٹھا یه سارا منظر خاموشی سے دیکھ رہا تھا اور سوچ رہا تھا که ان کی یه سوچ اور صفائی کا شعور ہم میں کب آے گا۔ ہم کب اپنے خوب صورت علاقے پر رحم کریں گے۔

صفائی کی ذمہ داری صرف حکومت کے کسی ادارے پر ڈال کر ہم بری الذمہ ہو جاتے ہیں۔ اپنے گھر,دفتر اور دوکان سے کچرا اور گندی روڑ اور گلی میں پھنکنے کے بعدگویا ہماری زمه داری ختم ہو جاتی ہے۔ اور ہم یه سمجھتے ہیں که صفائی کا حق ادا ہوگیا۔ لیکن درحقیت ھم اپنا پورا ماحول الوده کر رھے ھوتے ھیں. مجھے یاد ھےابھی زیاده عرصه بھی نهیں گزرا گلگت شھر کے لوگ اپنے محلوں میں ندی سے گزرنے والا پانی پینے کے لیے استعمال کرتے تھے.لیکن اب یه پانی برتن دھونے کے بھی قابل نه رها.اب توآپ اکثر دیهاتوں میں بھی ندی کا پانی پی نهیں سکتے.هم نے اپنے ھاتوں اس عظیم نعمت کو الوده کر لیا ھے. گلگت بلتستان بھر کے کئ علاقوں میں پانی کے کنوئیں بنے ھوتے تھے ندی سے پانی ان میں بھرا جاتا, پانی سے ریت اور مٹی فلٹر ھوتا.اس کی خاص بات یه تھی که پانی ٹھنڈا رھتا اور کافی وقت تک خراب نهیں ھوتا.اب زمانه بدل چکا.ھم نے گھروں میں واٹر فلٹرز اور کولرز لگا لیے مگر باھر کا سارا ماحول تباه کردیا.آج ھمارے تفریحی مقامات بھی الوده ھو رھے ھیں .ھنزه جسے سیاحتی علاقے کے مختلف مقامات میں ھر جگه گندی ,کچرا اور پڑا نظر آرھا ھے.ھمارے خوب صورت جیھل.ندی نالے اور دریا سب انسانوں کی بے حسی کا رونا رو رھے ھیں. صاف پانی, تازه ھوا,اور صحت افزاء مقامات ھی ھمارے علاقے کا اصل حسن ھیں جو اس علاقے کو دنیا بھر میں ممتاز کرتی ھیں اب یه ھمارا فرض که ھم اس کی حفاظت کریں تاکه یه جنت نظیر خطه ھمیشه انسانوں کا ایک حسین مسکن بن کے آباد رھے.

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

یہ بھی پڑھیں
Close
Back to top button