تعلیم

بہتر پوزیشنز حاصل کرنے والے طلبہ اور سکولوں کے اعزاز میں محکمہ تعلیم ہنزہ کے زیرِ اہتمام تقسیم انعامات کی تقریب منعقد

ہنزہ (اجلال حسین ) جس معاشرے میں خواتین پڑھی لکھی ہوں تیزی سے ترقی کر سکتا ہے۔ ہمیں خوشی ہے کہ ہنزہ میں چالیس سال سے کم عمر کے افراد میں شرح خواندگی سو فیصد ہے۔ ان خیالات کا اظہار محکمہ تعلیم ضلع ہنزہ کے زیر اہتمام پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء اور سکولز کے سالانہ تقریب انعامات سے خطاب کرتے ہوئے بحثیت مہمان خصوصی ایس پی ہنزہ اصف امین اعوان اور کرنل (ر) ہادی حسین میر محفل نے کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم ان خوش نصیب طلباء اورسرکاری سکولوں کے اساتذہ کو بھی سلام پیش کرتے ہیں جنہوں نے محنت اور لگن سے بچوں کو پڑھا کرانہیں اس قابل بنایا کہ نہ صرف وہ پوزیشنز کے حقدار بنے ہیں بلکہ اپنے درسگاہوں اور علاقے کا نام بھی روشن کیا ہے۔ سرکاری سکولوں میں پڑھنے والے طلباء و طالبات آج بڑے بڑے پوسٹوں پر کام کرتے ہیں۔ اور یہ بھی دیکھنے میں آیا ہے کہ سرکاری سکولوں میں پڑھنے والے طلباء نجی سکولوں کے طلبہ سے بھی زیادہ اچھے نمبروں کے ساتھ کامیاب ہو جاتے ہیں ۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایک زمانہ ایسا تھا کہ تعلیم حاصل کرنے کے لئے علاقے میں تعلیمی ادارے نہیں ہو تے تھے خدا کا شکر ہے کہ آج گلی گلی اور محلہ محلہ سرکاری و غیر سرکاری سطح پر ہنزہ بھر میں تعلیمی ادارے کام کرتے ہیں جن سے عوام استفادہ کرتے ہیں۔

سالانہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مہمان خصوصی و میر محفل نے مزید کہا کہ محکمہ تعلیم ضلع ہنزہ مبارکباد کے مستحق ہے جنہوں نے تعلیمی میدان میں طلباء میں شعور پیدا کی اور ساتھ ہی ساتھ سکول سطح پر اچھی کارکردگی دکھانے والے اساتذہ اور سکولوں کی سالانہ سطح پر حوصلہ افزائی بھی کرتے ہیں جس کی وجہ سے طالب علم اور یا ساتذہ محنت کرنے میں مزید دلچسپی لیکر محنت کرتے ہیں اور یہ مشق اسی طرح جاری رہے گا ۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی ڈائریکٹر محکمہ تعلیم ہنزہ محمد فقیر نے کہا کہ ہنزہ میں جتنے بھی سرکاری سکولز ہیں ان میں بائیو میٹرک سسٹم کے تحت حاضری کا طریقہ رائج کر دیا گیا ہے جس کی وجہ سے اساتذہ کی حاضری میں خاطر خواہ بہتری آئی ہے۔ اور مقررہ ٹائم پر استاد سکول جاتا ہے اور اپنی کلاس دلچسپی کے ساتھ طلباء کو پڑھانے میں وقف کر دیتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ سکولز میں اساتذہ کی نگرانی کے لئے روزانہ کی بنیاد پر موبائل ایس ایم ایس کے زریعے ہیڈ ٹیچر سے سکول میں اساتذہ اور طلباء کی حاضری کی بھی نگرانی کی جاتی ہے۔ بائیو میٹرک نظام اور ایس ایم ایس کے ذریعے ملنے والی معلومات سے موثر نگرانی کرنے میں کامیابی حاصل کر لی گئی ہے۔

ڈپٹی ڈائریکٹر فقیر محمد نے مزید کہا کہ وہ سکولز جنہوں نے سال 2015-16میں نمایاں پوزیشن حاصل کی ہے میں ان کو مبارک باد دیتا ہوں اور توقع کرتا ہوں کہ کامیاب سکولوں کے طلباء اور اساتذہ کے نقش قدم پر چلتے ہوئے دیگر سکولوں کے اساتذہ اور طلباء بھی محنت کرینگے۔ انہوں نے مزید کہا کہ گزلز ہائی سکول گنش، گرلز ہائی سکول علی آباد اور ہائر سیکنڈری سکول گلمت کے اساتذہنے اپنے بچوں کو نجی سکولوں سے نکال کر اپنے ہی سکول میں داخلہ دلوا دی ہے، جس سے اداروں پر عوام کا اعتماد بحال ہورہا ہے۔

ڈی ڈی ایجوکیشن نے مزید کہا کہ ہم توقع کرتے ہے کہ ان تینوں سکولوں کے اساتزہ کی طرح دیگر سکول کے اساتزہ بھی سرکاری سکول میں اپنے بچوں کو داخلہ دے کر حکومت سے ملنے والے تنخواہ کو حلال کرتے ہوئے ہر بچے کو یکساں معیاری تعلیم دینگے۔

اس موقع پر پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء اور سکولوں کو مہمان خصوصی اور میر محفل نے نقد انعامات کے ساتھ حوصلہ افزائی سرٹیفکٹ سے نوازا۔

تقریب کے اختتام پر الطاف حسین چیر مین ایس ایم سی گنش گرلز ہائی سکول نے تقریب میں ہنزہ کے مختلف علاقوں سے شریک اساتذہ ، طلباء اور والدین کا شکریہ ادا کیا۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button