معیشت

نیشنل بنک آف پاکستان مین برانچ چترال میں اے ٹی ایم سروس ندارد، پنشن یافتہ بزرگ اور تنخواہ دار خوار

چترال(گل حماد فاروقی) نیشنل بنک مین برانچ چترال میں تاحال ATM سسٹم نہیں ہے جس کی وجہ سے تنخواہ دار، بنک کے صارفین اور پنشن یافتہ طبقے کو نہایت مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ہر مہینے کے پہلی سے لیکر تین چار تاریح تک بنک کے سامنے لمبی قطار کھڑی ہوتی ہے جو یا تو تنخواہ لیتی ہے یا پنشن۔

بنک کے سامنے قطار میں کھڑے ہوئے ایک ضعیف العمر شحص نے کہا کہ وہ کوشت سے آتا ہے جس کا آنے جانے پر ایک ہزار روپے کرایہ لگتا ہے مگر بعض اوقات یہاں آکر پتہ چلتا ہے کہ بنک کا سسٹم (نیٹ ورکنگ) حراب ہے یا پھر اسے لمبے قطار میں کھڑا ہونا پڑتا ہے۔

ایک اور بوڑھے شحص نے کہا کہ بنک میں اے ٹی ایم کا نظام بھی نہیں ہے اس کیلئے بوتھ تو لگایا گیا ہے مگر ا س میں اے ٹی ایم مشین نہیں رکھا گیا ہے۔

چند دیگر افراد جو پنشن لینے کی عرض سے قطار میں کھڑے تھے نے ہمارے نمائندے کو بتایا کہ یہاں پہلے کوئی اور صاحب کام کرتے تھے جس کی وجہ سے ہمیں کافی سہولت تھی اور ہمار ا وقت ضائع کئے بغیر ہمیں آسانی سے پنشن ملتا مگر آج کل بہت انتظار کرنا پڑتا ہے۔ جبکہ چند افراد نے یہ بھی شکایت کی کہ نیشنل بنک چند نجی بنکوں کو بروقت کیش فراہم نہیں کرتا اور ان کے ایک کروڑ روپے ان کے ذمے واجب الادا ہے مگر بنک کے پاس کیش ہی نہیں ہے۔

اس سلسلے میں جب بنک منیجر ظاہر اللہ سے پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ ہم نے تمام صارفین اور پنشن یافتہ لوگوں کو اطلاع دی ہے کہ وہ اپنا کاؤنٹ کھولے اور ان کا پنشن ان کے اکاؤنٹ میں جمع ہوا کرے گی مگر یہ لوگ ابھی تک اکاؤنٹ نہیں کھولے۔ جبکہ اے ٹی ایم مشین کیلئے بوتھ لگا ہوا ہے مگر اس میں ابھی تک مشین نہیں لگا ہے امید ہے بہت جلد اے ٹی ایم مشین بھی لگے گا۔

اس سلسلے میں آزاد ذرائع سے معلوم ہوا کہ سٹیٹ بینک آف پاکستان بھی اس میں دلچسپی نہیں لیتا اور ابھی تک نیشنل بنک میں اے ٹی ایم مشین نہیں ہے جبکہ اس کو پورا رقم بھی بروقت نہیں بھجواتا تاکہ یہ دوسرے بنکوں کو کیش فراہم کرسکے۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button