صحت

‘ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال چلاس سے تنخواہیں لینے والے ڈاکٹرز کو ڈیوٹی پر حاضر کیا جائے، زیادتی برداشت نہیں کریں گے’

چلاس(بیوروچیف)ڈی ایچ کیو ہسپتال چلاس سے تنخواہیں لیکر من پسند سٹیشنوں میں ڈیوٹی کرنے والے ڈاکٹرز کو واپس چلاس بھیجا جائے۔چلاس کے عوام کے ساتھ مزید زیادتی برداشت نہیں کرینگے،صبر کا پیمانہ لبریز ہو چکا ہے ڈاکٹروں کی کمی کے خلاف عوام کو سڑکوں پر لائینگے۔ان خیالات کا اظہار سابق صدر پی وائی او راہنماء دیامر یوتھ موومنٹ نور محمد قریشی نے اپنی جاری کردہ پریس ریلیز میں کیا۔انہوں نے کہا کہ چلاس ہسپتال سے تنخواہیں لیکر اٹیچمنٹ کے نام پر من پسندا سٹیشنز پر ڈیوٹی دینے والوں کی تنخواہیں بند کر دی جائیں۔چلاس ہسپتال موجودہ حکومت کی ایماء پر بھوت بنگلے میں تبدیل ہوتا جا رہا ہے۔ایمر جنسی میں ڈیوٹی کے لئے ڈاکٹر ہی موجود نہیں ہے اور نہ ہی گائنی کالوجسٹ ہے۔دیامر سے تنخواہیں لینے والے بارہ ڈاکٹرزجن میں ڈاکٹر سلیم،ڈاکٹر نازنین اقبال،ڈاکٹر بہادر،ڈاکٹر نواب،ڈاکٹر مشتاق،ڈاکٹر شاہ عالم،ڈاکٹر اعجاز علی،ڈاکٹر رضوان علی،ڈاکٹر امین ضیاء،ایل ایم او قرۃالعین،ڈاکٹر بشارت اللہ بیگ اور ڈاکٹر قدیم اپنے من پسند سٹیشنز پر ڈیوٹی دے رہے ہیں ۔فوری طور پر ان ڈاکٹرز کو چلاس ہسپتال میں ڈیوٹی پر حاضر کروایا جائے۔عوام کے صبر کا مزید امتحان نہ لیا جائے۔احتجاجی تحریک کے دوران کسی بھی ناخوشگوار واقعے کی ذمہ داری وزیر اعلیٰ اور ہیلتھ سیکرٹری پر عائد ہوگی۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button