سیاست

سانحہ 18اکتوبر کا مقصد اسلامی ملکوں میں جمہوری قوتوں کو آگے آنے سے روکنا تھا، امبر حسین ایڈوکیٹ

گلگت بلتستان (پ ر)سانحہ 18اکتوبر پاکستان سمیت بیشتر اسلامی ملکوں میں عدم استحکام اور جمہوری قوتوں کو آگے آنے سے روکنا تھا۔یہ بات پاکستان پیپلز پارٹی گلگت بلتستان ویمن ونگ کی رہنماء اور دی مشن ٹرسٹ کی چیئر پرسن امبر حسین ایڈوکیٹ نے سانحہ کارساز کے شہدا کی نویں برسی کے موقع پر کی۔انہوں نے کہا کہ محترمہ بے نظیر بھٹو شہید 18اکتوبرکو ایک ایسا پروگرام لے کر آئیں تھیں جو پاکستان سمیت عالم اسلام میں داخلی کشمکش جمہوریت کے لیے خطرات اور دیگر بحرانوں کو ختم کرنے کے لیے تھا۔انہوں نے کہا کہ اسلامی ممالک میں جمہوریت کے لیے رکاوٹویں پیدا کرنے کا مغربی ملکوں کا اپنا ایک رکارڈ ہے لیکن 18اکتوبر نے پاکستان سمیت عالم اسلام میں جاری دہشت گردی کے خلاف نام نہاد جنگ کو بے نقاب کر دیا تھا ۔یہ جنگ 15سال سے جاری ہے پاکستان میں فوجی آمریت کے دور میں یہ جنگ شروع ہوئی تھی جو اب بھی جاری ہے لیکن افسوس اس جنگ میں سیاسی قوتوں کا فیصلہ سازی کا اختیار نہ ہونے کے برابر ہے ۔امبر حسین ایڈوکیٹ نے کہا کہ آج بھی پاکستان میں دہشت گردی کا سب سے ذیادہ خطرہ پاکستان پیپلز پارٹی اور ترقی پسند سیاسی جماعتوں کو ہے ۔جس کے باعث پاکستان اور عالم اسلام بے سبب بحرانوں میں پھنسا ہو ہے ۔انہوں نے توقع ظاہر کی کہ بلاول بھٹو زرداری سانحہ کارساز کے شہداء کی برسی کے موقع پر 16اکتوبرکو جو ریلی نکال رہے ہیں وہ جمہوریت کے اس سفر کو آگے بڑھانے میں مدد گار ثابت ہو سکتی ہے جو 18اکتوبر کو روکا گیا تھا۔واضح رہے کہ 18اکتوبر2007کو محترمہ بے نظیر بھٹو کی وطن واپسی کے موقع پر بم دھماکے کے ذریعے پاکستان پیپلز پارٹی کے175کارکنان کو شہید کیا گیا تھا۔

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button