متفرق

وزیر اعلی نے ذوالفیقار آباد تا یونیورسٹی پل کا افتتاح کر دیا، تکمیل میں بارہ سال لگے

گلگت( فرمان کریم) وزیر علیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے کہا ہے کہ سابق حکومت میں کوئی بھی ترقیاتی کام نہیں ہوئے تھے۔ ہم نے اس ڈیڑھ سال میں گلگت بلتستان میں ترقیاتی کاموں کا جال بچھایا ہے۔ سابق دور میں ترقیاتی کام نہ ہونے سے عوام گزشتہ 5سال میں شدید مشکلات کا سامنا تھا۔ اب ہماری حکومت نے عوام کو اُن کے مشکلات سے نجات دلایا ہے۔ ان خیالات کا اظہار اُنہوں ہفتے کے روزذوالفقار آباد تا قراقرم انٹر نیشنل یونیورسٹی پُل کے افتتاحی تقریب سے خطاب کر تے ہوئے کیا۔

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ 2004 میں اس پُل کا ٹینڈر ہو ا تھا جو کہ 2009میں مکمل ہونا تھا لیکن سابق حکومت کی نااہلی سے یہ پُل2016میں مکمل ہوا۔ جو حکومت 4 سال میں ایک پل تعمیر نہیں کر سکا وہ کیا حکومت کرتی ۔ پُل کی تعمیر سے پہلے ٹھیکیدار کے ساتھ محکمہ تعمیرات کا معاہدہ ہوا تھا کہ پل کا ڈیزائن اور مقام تبدیل نہیں ہو گا لیکن معاہدے کے بر خلاف پُل کی ساخت اور مقام کی تبدیلی کے ساتھ ساتھ فنڈ میں بھی اضافہ کیا گیا۔ سابق وزیر اعلیٰ نے قانون کے خلاف ذوالفقار آباد پل کی لاگت 4کروڑ 44 لاکھ سے بڑھا کر 9کروڑ کردیا تھا۔ اس طرح سول سیکریڑیٹ کی عمارت کو بھی غیر موزوں قرار دیا گیا ہے۔ جو گزشتہ حکومت نے اپنے دور میں مکمل نہیں کیا۔

ہماری حکومت نے گزشتہ ڈیرھ سال سے گلگت بلتستان میں تعمیراتی کام کئے ہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ محکمہ ورکس کی دلچسپی سے آج گلگت اور سکردو میں سٹرکوں کی مرمت و پیج ورکنگ مکمل ہو چکا ہے۔ انشا اللہ کنوداس آر سی سی پل تا نلتر روڈ 3بلین روپے کی لاگت سے تعمیر ہو گا۔ جس کے لئے وفاقی پی ایس ڈی پی فنڈ فراہم کرئیگا۔

وزیراعلیٰ گلگت بلتستان نے کہا کہ گریڈ 19تک کے آفسیراں کی انکوائری کے لئے گریڈ 20 کے آفسیر نہ ہونے کی وجہ سے ان کے خلاف تمام کیسز نیب کے حوالے کیا ہے۔ اس سے پہلے وزیراعلیٰ گلگت بلتستان، وزیر تعمیرات ، اور دیگر اعلیٰ آفیسران نے چیف کورٹ اور سول سیکریٹریٹ جوٹیال کا سنگ بنیاد رکھا۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button