تعلیم

چترال، بہترین کارکردگی دکھانے والے ہیڈ ماسٹرز اور اساتذہ پر نقد انعامات کی بارش ہوگئی

چترال (بشیر حسین آزاد)بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے سکولوں کے ہیڈماسٹرز اور اساتذہ کوصوبائی حکومت کی طرف سے اعلان کردہ انعامات چترال کے 19میل اور6فیمل ہائی سکولوں کے اساتدہ میں فی سکول4لاکھ 50روپے کے حساب سے چیک تقسیم کئے گئے۔اس موقع پرمہمان خصوصی صوبائی پارلیمانی سیکرٹری ثقافت وممبرصوبائی اسمبلی فوزیہ بی بی ، صدر محفل ڈسٹرکٹ ناظم حاجی مغفرت شاہ،ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر چترال سید مظہرعلی شاہ ،ڈی ایم اوچترال طارق محمود،ای ڈی اومحکمہ ایجوکیشن میل حاجی حنیف اللہ،ای ڈی اومحکمہ ایجوکیشن فیمل حلیمہ بی بی، اے ڈی او شہزاد ندیم ،ڈی ایس پی چترال ہیڈ کوارٹر محی الدین دیگرہیڈماسٹرزاورٹیچنگ اسٹاف موجود تھے۔اس موقع پر مہمان خصوصی صوبائی پالیمانی سیکرٹری ثقافت وممبرصوبائی اسمبلی فوزیہ بی بی نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت نے سکولوں میں حاضری کو یقینی بنایا۔جس سے چترال میں استاتذہ کی حاضری بہتر رہی۔اس سلسلے میں 700مانٹرینگ یونٹ افسیر تعینات کئے جو28ہزار سکولوں کی مانٹرینگ کررہے ہیں اور آج کا جو ایونٹ ہے یہ اس سلسلے کی کڑی ہے۔اُنہوں نے کہا کہ صوبے کے 85ہزارسے زائداساتذہ کومختلف سرکاری نصاب کے مطابق جدیدٹریننگ دی جائے گی۔خیبرپختونخواکے تمام اضلاع میں تمام اساتذہ کی مرحلہ وارٹریننگ کااہتمام کیاجارہاہے۔جس میں چترال کے اساتذہ کو سب سے پہلے ٹریننگ دی جائیگی ۔اور ہم یکساں نظام تعلیم کو پروموٹ کرنا چاہتے ہیں۔اور ہمیں یقین ہے کہ صوبائی حکومت نے تعلیم کے شعبے میں جو اقدامات اٹھائے ہیں وہ تعلیم کو پروموٹ کرنے میں اہم کردار ادا کریگا۔اُنہوں کہا کہ ان تمام اقدامات کے بعد صوبائی حکومت اس پوزیشن پر آئی ہے ۔کہ سرکاری سکولوں کی کارکردگی سے متاثرہوکرصوبہ خیبرپختونخوا میں34ہزارطلباء وطالبات نے پرائیویٹ سکولوں کوچھوڑکرسرکاری سکولوں میں داخلہ لیاجو کہ ہم سب کے لئے اعزاز کی بات ہے۔اُنہوں نے کہا کہ پچھلے مربتہ جب چیئرمین عمران خان نے چترال کادورہ کیا تو اُنہوں نے یونیورسٹی کا اعلان کیا تھا اُس کے لئے بچت میں رقم رکھی گئی ہے۔ بہت جلد چترال کے اندر ایک آزاد یونیورسٹی کا آغاز ہوگا۔ فوزیہ بی بی نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کوالٹی ایجوکیشن کے حوالے سے دن رات محنت کررہی ہیں اورچترال کو صوبے نے پسماندہ ضلع ہونے کے باوجودتعلیمی معیارمیں دوسری پوزیشن حاصل کی۔اُنہوں نے اپنی تقریر کے اخر میں پی ٹی ائی حکومت کی طرف سے تعلیمی میشن میں بھرپور ساتھ دینے پر محکمہ ایجوکیشن اوراساتذہ کا شکریہ اداکیا ۔ صدر محفل ڈسٹرکٹ ناظم حاجی مغفرت شاہ نے خطاب میں ڈی او میل حاجی حنیف اللہ کا اساتذہ کے اعزاز میں خوبصورت پروگرام کے انعقاد پرشکریہ اداکیا ۔

اُنہوں نے محکمہ ایجوکیشن اور اساتذہ کو مبارکباد پیش کی اور محکمہ ایجوکیشن اوراساتذہ صاحبان کوخراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہاکہ انتہائی دشوار گذار علاقوں میں اساتذہ نے جو بہترین کارکردگی دکھائی ہے وہ صوبائی حکومت اور ضلعی حکومت کے لئے بڑئی خوش آئیند بات ہے اور اساتذہ کی مسلسل جدوجہد کا منہ بولتا ثبوت ہے کہ چترال کا نام روشن اور ہماری گردن اونچی کی۔انہوں نے کہا کہ مردان،نوشہرہ وغیرہ میں تعلیم کی ضرورت ہو یا نہ ہو وہاں پر زرعی زمینات ہے، کارخانے ہیں لوگوں کے لئے روزگار کے بہت سے مواقع اور چترال میں تعلیم کے بغیر ترقی ممکن نہیں۔موجودہ گورنمنٹ کی تعلیم کے حوالے جو پالیسی ہے اُن کے نتیجے میں چترال کے حوالے سے کچھ تبدیلی ہمیں نظر آرہی ہے اگرآپ کی جدوجہد اور کوشش اسی طرح رہی تو ہم جو بامقصد تعلیم ہے کو حاصل کرنے میں ہم کامیاب ہونگے۔ایجوکیشن کے پروموشن کے بارے میں چترال جن مصائب سے دوچار ہے۔ ان سے ہم سب واقف ہے اُنہوں نے کہا کہ ڈسٹرکٹ گورنمنٹ اپنے محدود وسائل کے اندر تعلیم پر بھرپور توجہ دے رہی ہے اور اس سال ہماری کوشش ہے اور ہم نے محکمہ فنانس کو ہدایت بھی کی ہے کہ ہم اپنا ساڑھے تین کروڑ کا بجٹ ان اساتذہ کرام کے ہی ذریعے خرچ کرینگے۔ ۔انہوں نے کہا کہ مستقبل میں یہی افراد ملک و قوم کی ترقی و خوشحالی میں اہم کردار ادا کرتے ہیں ہر حکومت اپنے ملک میں بہترین کھیپ پیدا کرنے کی کوشش کرتی ہے اور ملک و قوم کی ترقی کے لئے بہتر سے بہتر کوششیں کی جاتی ہیں انہی کوششوں میں سے ایک کوشش بہترین تعلیمی اداروں کا قیام ہے ان اداروں کی بہتر سے بہتر کارکردگی کو ممکن بنانے کے لئے اعلیٰ تعلیمی سوچ کے افراد کو تعلیمی اختیارات سونپے جارہے ہیں۔پروگرام سے اپنے خطاب میں ڈی ایم او طارق محمود نے مانٹرینگ یونٹ کی کارکردگی پر روشنی ڈالی اور سکولوں میں نقل کے رحجان پر اپنے خدشات کا اظہار کیا۔ڈی ای او میل حاجی حنیف اللہ نے اپنے مختصر خطاب میں سکولوں میں بہترین نتائج اور اساتذہ کی کارکردگی پر انہیں مبارکباد پیش کی۔

پروگرام کے آخر میں چترال کے 19میل 6فیمل گورنمنٹ ہائی سکولوں کے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے یڈماسٹرزاورٹیچرز میں فی سکول4لاکھ 50 ہزارروپے کے حساب سے11250000روپے کے چیکاورسرٹیفیکٹ تقسیم کئے گئے جس کے تحت ہیڈماسٹرکوایک لاکھ روپے اورسکول کے ہرٹیچرکو50ہزارروپے دیے جائینگے۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button