متفرق

تھور کے چند افراد کا ہربن کے عوام کے ساتھ صلح کا تھورکے جملہ عوام کے ساتھ کوئی تعلق نہیں، عمائدین تھور

کوہستان (شمس الرحمن کوہستانیؔ ) کوہستان،دیامر بھاشا ڈیم حدودتنازعے سے متعلق تھور کے چند افراد کا ہربن کے عوام کے ساتھ صلح کا تھورکے جملہ عوام کے ساتھ کوئی تعلق نہیں، بھاشا نالے تک کا علاقہ تھور کاہے ، دیامر انتظامیہ کی جانب سے تیار کردہ مسودے پر عمل کیا جائے ، ہم اپنی زمین کا ایک انچ بھی نہیں دیں گے ۔عمائدین تھور گلگت بلتستان کی پریس کانفرنس

دیامر بھاشا ڈیم حدود تنازعہ ختم ہونے کے بعد چند شرپسند عناصر دیامر کی ضلعی انتظامیہ کی آشیرباد سے ڈیم مخالف جذبے کے ساتھ دوبارہ تنازعے میں نئی روح پھونکنا چاہتے ہیں ،شرپسندوں کے سرغنہ وزیر خوراک گلگت بلتستان اور امن مخالفوں کو حکومت گود لینے سے باز رہے ۔ ترجمان ایکشن کمیٹی کوہستان اسداللہ قریشی

گزشتہ روز چلاس میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے عمائدین تھورکے رہنماؤں نمبردار بشیر،مولانا جانباز،عنایت اللہ،حاجی ذولکفل،شیرزادہ،محمد غنی،رحمت غنی،شکور خان،جانگیر،جانان و دیگر نے کہا کہ گزشتہ روز بصری کے مقام پر ہربن کے عوام کے ساتھ تھور کے چند افراد کے ساتھ ملاقات میں نہ ہی حدود تنازعہ کا حل ہوا اور نہ ہی دونوں قبائل کے مابین صلح ہوئی ۔ہربن کے عوام نے تھور کے کچھ لوگوں کے سے ملاقات کرکے صلح کا شوشہ چھوڑا ہے ،جس کا دیامر تھور کے جملہ عوام کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ،انہوں نے کہا کہ دیامر تھور کا حدود بھاشہ پانی تک ہے ،ہربن والے ظلم اور زیادتی پر اُتر آئے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ دو ماہ پہلے جرگہ کی بلاوے پر تھور کے جملہ عوام اپنے بال بچوں کے ساتھ جذبہ خیر سگالی کے تحت ہربن والوں کو عزت دینے کیلئے ان کے دروازے پر گئے اور اُس وقت ہربن اور تھور کے عوام نے ایک دوسرے کو خون معاف کر دیا تھا،حدود تنازعہ کا مسلہ اب بھی لٹکا ہوا ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ حدود تنازعہ کے حل کیلئے دیامر کی ضلعی انتظامیہ نے ایک مسودہ تیار کر لیا ہے ،تھور کے عوام ضلعی انتظامیہ کی طرف سے تیار کردہ مسودہ پر متفق ہیں ۔

انہوں نے مزید کہا کہ کوہستان سے منتخب ایم پی اے عبدالستار حدود تنازعہ کی راہ میں رکاوٹ ہیں ،اور موصوف ڈیم مخالف بھی ہیں ۔ ادھر ایکشن کمیٹی دیامر بھاشا ڈیم کوہستان کے ترجمان اسداللہ قریشی نے اپنے ردعمل میں کہا کہ ہم اہلیان تھور کے ساتھ دشمنی ، مسائل اور تنازعہ ختم کرچکے ہیں ۔ہم نے ایک دوسرے کے متوفیان کا خون امن کی خاطرمعاف کیا ہے ،جو لوگ ہمارے امن کی کاوش اور ڈیم تعمیر کی خوہش کو ٹھیس پہنچانا چاہتے ہیں وہ ملک سے مخلص نہیں ۔اقوام تھور کے پچانوے فیصد عوام کے ساتھ فیصلہ ہوچکا پانچ فیصد شرپسند، انٹی ڈیم اور انٹی میگاپروجیکٹس کے ساتھ نمٹنا حکومت کا کام ہے ۔اگر یہی شرپسند منفی سرگرمیوں اور الزام تراشیوں سے باز نہ آئے تو ہمارے تین متوفیان کا خون کے اُن کے ذمے بقایا تصور ہوگاجس میں ساتھ زخمی بھی شامل ہیں اور ہربن بھاشا کی عوام اُن شرپسندوں سے بدلہ لینے میں حق بجانب ہونگے ۔انہوں نے الزام لگایا کہ وزیر خوراک گلگت بلتستان جانباز کے ایما ء پر شرپسند عناصر انٹی ڈیم اور انٹی سی پیک سرگرمیوں میں ملوث ہیں ۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

ایک کمنٹ

  1. اگر پاکستان میں ایک چینل بنانے میں کوئی رکاوٹ آجاتا ہیں تو آرمی ایکشن لیا جاتا ہیں اور یہاں 9 ماہ سے مہنگا پروجیکٹ بند پڑا ہے اب بھی نرمی برتی جارہی ہیں ?کیا یہ حل نہیں کہ پروجیکٹ چلا یاجائے زمین تنازعہ جب بھی حل ہو رقم اسی کو دیا ?

Back to top button