کالمز
		
	
	
انجینئر سجاداللہ خان رُستُم۔۔۔ سیاسی اُفق پر ہمہ گیر شخصیت


یہ جملے ہر وہ دل تسلیم کرے گا جس کا موصوف سے گہری شناسائی ہو اور وہ دل گواہی دے گا کہ الفاظ کی ہیرا پھیری نہیں حقیقت کا برملا اظہار ہے۔ سوچتاہوں کہ لکھوں یا نہ لکھوں ؟ میں اکثر یہ شعر کہتا آیاہوں کہیں کوئی الٹ مطلب نہ لے ،خیر لکھ لیتاہوں کیونکہ اب موصوف اقتدار میں نہیں ۔مسلہ تو اقتدار والوں سے ہے چلوں ریسک لے ہی لیتے ہیں ۔ محافل میں راقم کہا کرتاتھا۔۔۔۔